تشریح:
وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے معلوم ہواکہ عورت کی صلاۃِجنازہ ہو تو امام اس کی کمرکے پاس کھڑاہوگا، اورامام کومردکے سرکے بالمقابل کھڑاہونا چاہئے کیونکہ انس بن مالک نے عبداللہ بن عمیرکا جنازہ ان کے سرکے پاس ہی کھڑے ہوکرپڑھایا تھا اورعلاء بن زیاد کے پوچھنے پر انھوں نے کہا تھا کہ میں نے نبی اکرمﷺکو ایسے ہی کرتے دیکھا ہے۔