قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْفَضْلِ فِي ذَلِكَ​)

حکم : صحیح 

1116. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ يُؤْتَوْنَ أَجْرَهُمْ مَرَّتَيْنِ عَبْدٌ أَدَّى حَقَّ اللَّهِ وَحَقَّ مَوَالِيهِ فَذَاكَ يُؤْتَى أَجْرَهُ مَرَّتَيْنِ وَرَجُلٌ كَانَتْ عِنْدَهُ جَارِيَةٌ وَضِيئَةٌ فَأَدَّبَهَا فَأَحْسَنَ أَدَبَهَا ثُمَّ أَعْتَقَهَا ثُمَّ تَزَوَّجَهَا يَبْتَغِي بِذَلِكَ وَجْهَ اللَّهِ فَذَلِكَ يُؤْتَى أَجْرَهُ مَرَّتَيْنِ وَرَجُلٌ آمَنَ بِالْكِتَابِ الْأَوَّلِ ثُمَّ جَاءَ الْكِتَابُ الْآخَرُ فَآمَنَ بِهِ فَذَلِكَ يُؤْتَى أَجْرَهُ مَرَّتَيْنِ .

مترجم:

1116.

ابوموسیٰ عبد اللہ بن قیس اشعری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تین لوگ ہیں جنہیں دہرا اجر دیاجاتاہے: ایک وہ بندہ جو اللہ کا حق اداکرے اور اپنے مالک کا حق بھی، اسے دہرااجر دیاجاتاہے، اور دوسراوہ شخص جس کی ملکیت میں کوئی خوب صورت لونڈی ہو، وہ اس کی تربیت کرے اور اچھی تربیت کرے پھر اسے آزاد کردے ، پھر اس سے نکاح کرلے اور یہ سب اللہ کی رضا کی طلب میں کرے، تو اسے دہرا اجر دیاجاتاہے۔ اور تیسرا وہ شخص جوپہلے کتاب (تورات وانجیل ) پر ایمان لایا ہو پھرجب دوسری کتاب (قرآن مجید) آئی تو اس پربھی ایمان لایا تو اُسے بھی دہرا اجر دیا جاتاہے‘‘۔