تشریح:
وضاحت:
۱؎: لعان کا حکم آیت کریمہ ﴿وَالَّذِينَ يَرْمُونَ أَزْوَاجَهُمْ وَلَمْ يَكُن لَّهُمْ شُهَدَاء﴾ (النور:۶) میں ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ عدالت میں یا کسی حاکم مجازکے سامنے پہلے مرد چار بار اللہ کا نام لے کرگواہی دے کہ میں سچا ہوں اورپانچویں بار کہے کہ اگر میں جھوٹا ہوں تو مجھ پر اللہ کی لعنت ہو، اسی طرح عورت بھی اللہ کا نام لے کر چاربار گواہی دے کہ اس کا شوہر جھوٹا ہے اورپانچویں بار کہے کہ اگر اس کا شوہرسچا ہو تو مجھ پر اللہ کا غضب نازل ہو، ایسا کہنے سے شوہر حد قذف (زناکی تہمت لگانے پر عائد سزا) سے بچ جائے گا اوربیوی زنا کی سزاسے بچ جائے گی اور دونوں کے درمیان ہمیشہ کے لیے جدائی ہوجائے گی۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرطهما. وقد أخرجاه. وصححه الترمذي وابن الجارود) . إسناده: حدثنا القعنبي عن مالك عن نافع... به.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي. والحديث في "الموطأ" (2/90) ... إسناداً ومتناً.
وأخرجه البخاري (9/379) ، ومسلم (4/208) ، والترمذي (1203) ، والنسائي (06/12) ، والدارمي (2/151) ، وابن ماجه (1/638) ، وابن الجارود (754) ، والبيهقي (7/402) ، وأحمد (2/7) كلهم عن مالك... به. وقال الترمذي:" حديث حسن صحيح ". ثم أخرجه البخاري (8/364 و 9/378) ، ومسلم، وأحمد (2/126) من طريقين آخرين عن نافع... به.
ومسلم والترمذي عن سعيد بن جبير عن ابن عمر... مطولاً.