تشریح:
وضاحت:
۱؎: لیکن دوسری احادیث سے یہ ثابت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے جماع کے بدلے اس عورت کو کچھ دلایا بھی ہے۔
نوٹ: (نہ تو ’’حجاج بن ارطاۃ‘‘ نے ’’عبدالجبار‘‘ سے سناہے، نہ ہی ’’عبدالجبار‘‘ نے اپنے باپ سے سنا ہے، یعنی سند میں دوجگہ انقطاع ہے، لیکن یہ مسئلہ اگلی حدیث سے ثابت ہے)