تشریح:
وضاحت:
۱؎: ابتداء میں سارے کتوں کے مارنے کا حکم ہوا پھر کالے سیاہ کتوں کو چھوڑ کر یہ حکم منسوخ ہوگیا، بعد میں کسی بھی کتے کو جب تک وہ موذی نہ ہو مارنے سے منع کردیا گیا، حتی کہ شکار، زمین، جائیداد، مکان اور جانوروں کی حفاظت ونگہبانی کے لیے انہیں پالنے کی اجازت بھی دی گئی۔
۲؎: یہ حدیث صحیح مسلم (رقم: ۱۵۷۲) میں جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔