تشریح:
وضاحت:
۱؎: علماء نے اس کی مختلف توجیہیں کی ہیں:
(۱) مومن اللہ کانام لے کر کھانا شروع کرتا ہے، اسی لیے کھانے کی مقدار اگر کم ہے تب بھی اسے آسودگی ہوجاتی ہے، اور کافر چونکہ اللہ کا نام لیے بغیر کھاتا ہے اس لیے اسے آسودگی نہیں ہوتی، خواہ کھانے کی مقدار زیادہ ہو یا کم۔
(۲) مومن دنیاوی حرص طمع سے اپنے آپ کو دور رکھتا ہے، اسی لیے کم کھاتا ہے، جب کہ کافر حصول دنیا کا حریص ہوتا ہے اسی لیے زیادہ کھاتا ہے۔
(۳) مومن آخرت کے خوف سے سر شار رہتا ہے اسی لیے وہ کم کھا کربھی آسودہ ہو جاتا ہے، جب کہ کافر آخرت سے بے نیاز ہوکر زندگی گزارتا ہے، اسی لیے وہ بے نیاز ہوکر کھاتا ہے، پھر بھی آسودہ نہیں ہوتا۔