تشریح:
وضاحت:
۱؎: کہتے ہیں: یہ آواز جبرئیل کی آواز ہوتی تھی جو ابتداء میں غیر مفہوم ہوتی تھی، پھرسمجھ میں آ جاتی مگر بہت مشکل سے، اسی لیے یہ شکل آپﷺ پر وحی کی تمام قسموں سے سخت ہوتی تھی کہ آپﷺ پسینہ پسینہ ہو جایا کرتے تھے،
بعض علماء کہتے ہیں کہ یہ جبرئیل کے پروں کی آواز ہوتی تھی، جو اس لیے ہوتی کہ آپﷺ وحی کے لیے چوکنا ہو جائیں، جیسے فی زمانہ فون کی گھنٹی ہوتی ہے۔
۲؎: سب سے سخت ہونے کی وجہ یہ تھی کہ اس کے سمجھنے میں دشواری ہوتی تھی۔