تشریح:
۱؎: کسی کی موت کی خبر دینے کو نعی کہتے ہیں، نعی جائز ہے خود نبی اکرم ﷺ نے نجاشی کی وفات کی خبر دی ہے، اسی طرح زید بن حارثہ، جعفر بن ابی طالب اورعبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہما کی وفات کی خبریں بھی آپ نے لوگوں کو دی ہیں، یہاں جس نعی سے بچنے کا ذکرہے اس سے اہل جاہلیت کی نعی ہے، زمانہ جاہلیت میں جب کوئی مر جاتا تھا تو وہ ایک شخص کو بھیجتے جو محلوں اور بازاروں میں پھر پھر کر اس کے مرنے کا اعلان کرتا۔
نوٹ: (سند میں میمون ابو حمزہ اعور ضعیف راوی ہیں)