تشریح:
فوائد ومسائل:
(1) اس میں جمعے کی نماز میں سورۃ غاشیہ کی تلاوت کا ذکر ہے۔ جب کہ گزشتہ حدیث میں سورہ جمعہ اور سورہ منافقون کا ذکر ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ سورتوں کی تلاوت میں اختیار ہے۔
(2) تحریری طور پر مسئلہ پوچھنا اور بتانا درست ہے۔
(3) تحریر بھی اسی طرح قابل اعتماد ہے۔ جس طرح براہ راست سنی ہوئی حدیث بشرط یہ کہ یقین ہو یہ تحریر فلاں صاحب ہی کی ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وقد أخرجه في "صحيحه ") .
إسناده: حدثنا القعنبي عن مالك عن ضمْرَةَ بن سعيد المازني عن عبيد الله
ابن عبد الله بن عتبة: أن الضحاك بن قيس...
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات؛ على شرط الشيخين؛ غير ضمرة بن
سعيد، فهو على شرط مسلم وحده؛ وقد أخرجه كما يأتي.
والحديث في "موطأ مالك " (1/133- 134) ... بهذا الإسناد.
وعنه: أخرجه النسائي (1/260) ، والبيهقي (3/200) ، وأحمد (4/270 و
277) كلهم عن مالك... به.
وتابعه سفيان بن عيينة عن ضمرة بن سعيد... به.
أخرجه مسلم (3/16) ، وابن ماجه (1/345) ، والبيهقي.