تشریح:
فائدہ: یہ روایت سخت ضعیف ہی نہیں بلکہ موضوع (من گھڑت) ہے اس لئے پندرہ شعبان کے روزے کی کوئی اصل نہیں۔ اس طرح اس رات میں خاص طور پر اللہ تعالیٰ کے آسمان دنیا پر نزول کا مسئلہ ہے جیسا کہ اس ر وایت میں اور اگلی روایت میں ہے۔ وہ بھی صحیح نہیں۔ البتہ صحیح روایات سے یہ ثابت ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ ہر رات کو پہلے آسمان پر نزول فرماتا ہے۔ اس نزول کی کیفیت کیا ہے۔؟ اسے ہم جان سکتے ہیں نہ بیان کرسکتے ہیں۔ تاہم اس صفت نزول پر ایمان رکھنا ضروری ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت : وهذا إسناد مجمع على ضعفه ، وهو عندي موضوع ؛ لأن ابن أبي سبرة رموه بالوضع كما في " التقريب " . وقال البوصيري في " الزوائد " :
" إسناده ضعيف لضعف ابن أبي سبرة ، واسمه أبو بكر بن عبد الله بن محمد بن أبي سبرة . قال فيه أحمد بن حنبل وابن معين : يضع الحديث " . وقال ابن رجب في " لطائف المعارف " ( ص 143 ) : إسناده ضعيف " .
وأشار إلى ذلك المنذري في " الترغيب " ( 2/81 ) .