تشریح:
(1) حضرت عمار، ان کے والد یاسر اور والدہ سمیہ رضی اللہ عنھم ان عظیم صحابہ کرام میں شامل ہیں جنہوں نے ابتدائی دور میں اسلام قبول کیا اور کفار کے ہاتھوں بہت سی تکلیفیں برداشت کیں، اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر میں ان کا مقام بہت بلند تھا۔
(2) پاک کیے ہوئے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اخلاص نصیب فرمایا ہے اور ایسی عادات و خصائل سے پاک فرما دیا ہے جو ایک کامل ایمان والے مومن کی شان کے لائق نہیں۔
(3) دوستوں کو مرحبا اور خوش آمدید کہنا بھی اخلاق حسنہ میں شامل ہے۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 1 / 757 :
أخرجه ابن حبان ( 569 ) و الدارقطني ( 169 ) من طريق يعقوب بن إبراهيم حدثنا
أبي عن ابن إسحاق حدثني أبان بن صالح عن مجاهد عن جابر بن عبد الله قال :
" دخل سليك الغطفاني المسجد يوم الجمعة ، و رسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب
الناس ، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم ... " فذكره .
و قال ابن حبان : " أراد الإبطاء " .
قلت : و إسناده حسن قد صرح عنده ابن إسحاق بالتحديث بخلاف الدارقطني ، و هي
فائدة من أجلها خرجت الحديث هنا ، و قد أورده عبد الحق الإشبيلي في " أحكامه "
( رقم 1753 - بتحقيقي ) من طريق الدارقطني و سكت عليه مشيرا بذلك إلى صحته !