قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّلَاةِ عَلَى ابْنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذِكْرِ وَفَاتِهِ)

حکم : ضعیف جداً 

1512. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِمْرَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ أَبِي الْوَلِيدِ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْحُسَيْنِ، عَنْ أَبِيهَا الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ، قَالَ: لَمَّا تُوُفِّيَ الْقَاسِمُ ابْنُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ خَدِيجَةُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ دَرَّتْ لُبَيْنَةُ الْقَاسِمِ، فَلَوْ كَانَ اللَّهُ أَبْقَاهُ حَتَّى يَسْتَكْمِلَ رَضَاعَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ تَمَامَ رَضَاعِهِ فِي الْجَنَّةِ» قَالَتْ: لَوْ أَعْلَمُ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَهَوَّنَ عَلَيَّ أَمْرَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنْ شِئْتِ دَعَوْتُ اللَّهَ تَعَالَى فَأَسْمَعَكِ صَوْتَهُ» قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ بَلْ أُصَدِّقُ اللَّهَ وَرَسُولَهُ

مترجم:

1512.

حضرت حسین بن علی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ کے فرزند قاسم ؓ کی وفات ہوئی تو خدیجہ‬ ؓ ن‬ے عرض کیا: اللہ کے رسول! (میری چھاتیوں میں) قاسم کا دودھ بہت اتر آیا ہے، کاش اللہ تعالیٰ اسے اتنی زندگی دیتا کہ دودھ پلانے کی مدت پوری ہو جاتی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اس کی دودھ پینے کی مدت جنت میں پوری ہوگی۔‘‘ ام المومنین نے کہا: اللہ کے رسول! اگر مجھے یہ بات معلوم ہو جائے تو اس پر میرا غم کچھ ہلکا ہو جائے۔ اللہ کے رسول (ﷺ) نے فرمایا: ’’اگر تو چاہے تو میں اللہ سے دعا کروں اور وہ تجھے اس کی آواز سنا دے۔‘‘ انہوں نے فرمایا: اللہ کے رسول! میں اللہ اور اس کے رسول کی بات پر یقین رکھتی ہوں۔