تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) ماہ رمضان نیکیوں کامہینہ ہے۔ اس مہینے میں اللہ کی طرف سے نیکیوں کے راستے میں حائل بڑی رکاوٹیں دور کردی جاتی ہیں۔ اس کے بعد بھی اگر کوئی شخص نیکیوں سے محروم رہ جاتا ہے۔ یابرایئوں سے اجتناب کرکے اللہ کی رحمت حاصل نہیں کرتا تو یہ اس کا اپنا قصور ہے،۔
(2) شیطانوں اور سرکش جنوں کے قید ہوجانے کے باوجود ماہ رمضان میں انسانوں سے جو گناہ سرزد ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ انسان گیارہ مہینوں میں گناہوں کا مسلسل ارتکاب کرنے کی وجہ سے ان کے عادی ہوجاتے ہیں۔ پھر رمضان میں نفس کی اصلاح کے لئے کوشش بھی نہیں کرتے۔ یعنی روزے نہیں رکھتے۔ کثرت سے تلاوت نہیں کرتے۔ تراویح نہیں پڑھتے۔ اس لئے ان کے نفس کی تربیت اور اصلاح نہ ہونے کی وجہ سے وہ گناہوں سے اجتناب نہیں کرسکتے۔
(3) جنت کے دروازے کھل جانے اور جہنم کے دروازے بند ہوجانے سے حقیقتاً ان دروازوں کا کھلنا اور بند ہونا بھی مراد ہے۔ اور یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ مسلمان معاشرے میں ماہ رمضان کو خاص اہمیت دی جاتی ہے۔ اس لئے نیکیوں کی طرف عام رجحان پیدا ہوتا ہے۔ اور مسلمان ہر قسم کی نیکی کرنے پرمستعد ہوجاتے ہیں۔ اور ہر گناہ سے بچنے کی شعوری کوشش کرتے ہیں۔ گویا یہ نیکیاں جنت کے دروازے ہیں۔ اور گناہ جہنم کے دروازے
(4) اللہ تعالیٰ کی طرف سے نیکیوں میں آگے بڑھنے اور گناہوں سے باز آ جانے کا اعلان بھی، اس لئے ہے کہ مسلمان نیکیاں کرنے اور گناہوں سے بچنے کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کریں۔
(5) ہر رات بعض لوگوں کی جہنم سے آزادی بھی ماہ رمضان کا خصوصی شرف ہے۔ گناہوں سے توبہ کرکے ہر شخص اس شرف کو حاصل کرسکتا ہے۔