تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) روزہ کھولنے کا وقت دعا کی قبولیت کا وقت ہے اس لئے اس مو قع پر اپنے لئے اور اپنے اہل و عیا ل کے لئے خیرو برکت اور ضرورت پوری ہونے کی دعا کرنا مناسب ہے۔
(2) ظلم سےپرہیز کرنا انتہائی ضروری ہے اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا ظلم قیامت کے دن تاریکیاں بن جائے گا (صحیح البخاري، المظالم، باب الظلم ظلمات یوم القیامة، حدیث:2447)
(3) مظلو م کی دعا سے مراد ظالم کے خلا ف بد دعا ہے یا ظلم سے نجات کے لئے اللہ سے دعا ہے۔
(4) بادل سے مراد وہ بادل ہے جواس آیت مبا رکہ میں مذکور ہے۔ ﴿وَيَوْمَ تَشَقَّقُ ٱلسَّمَآءُ بِٱلْغَمَـٰمِ وَنُزِّلَ ٱلْمَلَـٰٓئِكَةُ تَنزِيلًا﴾ (الفرقان، 25:25) ’’جس دن بادلوں کے ساتھ آسمان پھٹ جائے گا اور فرشتے پے در پے نیچے اتارے جا ئیں گے۔‘‘
الحکم التفصیلی:
قلت : إذا كان كذلك فالقواعد تقتضي أنه رجل مجهول، وذلك ما صرح به بعض الأئمة ، فقال ابن المديني :
" لا يعرف اسمه، مجهول، لم يروعنه غير أبي مجاهد ".
قلت : فمثله لا يحسن حديثه، ولا سيما أنه مخالف لحديث آخر عن أبي هريرة خرجته
في " الصحيحة " ( 596 ) ؛ ولذلك فما أحسن الغماري بإيراده إياه في " كنزه " ( 1545 ).
( تنبيه ) : أبو مدلة هو مولى عائشة كما سبق عن الترمذي، وكذلك هو في " الجرح
والتعديل " ( 4/2/444 ) و" التهذيب " وغيرهما، وشذ ابن خزيمة فقال :
" وهو مولى أبي هريرة " ! ( وانظر صحيح ابن ماجه / " كتاب " الصيام " بقلمي،
وهو وشيك الصدور ).