تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) بعل نمی سے سراب ہونے والا، یعنی جسے بارش اور آبپاشی کی ضرورت نہ ہو جیسے دریا کے قریب کی زمین میں اگنے والی فصل ہوتی ہے۔ اسی طرح کھجور کے درختوں کی جڑیں بھی بہت گہرائی میں چلی جاتی ہیں تو بعض علاقوں میں ان کو آب پاشی کی ضرورت نہیں رہتی۔ ایسی پیداوار میں دسواں حصہ زکاۃ ہے۔
(2) سَوَانِی کا واحد سَانِیَة ہے، یعنی وہ اونٹنی جس پر لاد کر پانی لایا جائے۔ آج کل بعض مقامات پر ٹینکروں یا پائپ لائنوں کے ذریعے سے پانی پہنچایا جاتا ہے جس پر کافی خرچ آتا ہے یہ بھی اسی حکم میں ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده على شرط مسلم. وقد أخرجه هو والبخاري)
إسناده: حدثنا هارون بن سعيد بن الهيثم الأيْلِيّ: ثنا عبد الوهاب بن وهب: أخبرني يونس بن يزيد عن ابن شهاب عن سالم بن عبد الله.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات رجال الشيخين؛ غير الأيلي، فهو من رجال مسلم وحده؛ وقد أخرجه عنه وغيره كما يأتي. والحديث أخرجه مسلم (3/67) : حدثنا هارون بن معروف وهارون بن سعيد الأيلي قالا: ثنا ابن وهب... به. وأخرجه البخاري، وابن الجارود وغيرهما من طرق أخرى عن ابن وهب... به، وهو مخرج في "الإرواء" (799) . وقد ذكرت له فيه طريقاً أخرى عن ابن عمر.
وله طريق ثالثة من رواية عبد الله بن دينار عنه. رواه ابن حبان (3275) ؛ وسنده حسن.
الإرواء (799)