تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) ام المومنین حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا رسول اللہ ﷺ کی پھوپھی زاد بہن تھیں۔ ان کی والدہ حضرت امیمہ بنت عبدالمطلب تھیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کا نکاح اپنے آزاد کردہ غلام حضرت زید بن حارثہ سے کیا تھا لیکن نباہ نہ ہو سکا اور طلاق ہو گئی ۔ عدت گزرنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے خود ان کا نکاح رسول اللہ ﷺ سے وحی کے ذریعے سے کردیا ۔
(2) صحابی نے ولیمہ کے موقع پر ایک بکری ذبح کرنے کو پرتکلف اور شان دار ولیمہ قرار دیا ہے حالانکہ عرب گوشت کھانے کے عادی تھے۔ وہ بیک وقت کئی کئی اونٹ ذبح کر کے کھاتے اور کھلاتے تھے ۔ اور اس ماحول میں ایک بکری بہت معمولی چیز تھی لیکن رسول اللہ ﷺ نے نکاح کو آسان بنانے کے لیے تکلفات سے پرہیز فرمایا اور عام طور پر ولیمہ گوشت کے بغیر ہی کردیا گیا ۔
(3) ولیمے کے لیے قرض لینا اور خواہ مخواہ زیر بار ہونا درست نہیں۔ آسانی سے جس قدر اہتمام ہو سکے کرلیا جائے۔
(4) نکاح کے موقع پر لڑکی والوں کے ہاں جمع ہو کر دعوتیں اڑانا کسی حدیث میں مذکور نہیں۔
یہ محض ایک رسم ہے جس کا دین و شریعت سے کوئی تعلق نہیں۔