قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِيمَا أَنْكَرَتِ الْجَهْمِيَّةُ)

حکم : صحیح 

195. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَمْسِ كَلِمَاتٍ، فَقَالَ: «إِنَّ اللَّهَ لَا يَنَامُ، وَلَا يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَنَامَ، يَخْفِضُ الْقِسْطَ وَيَرْفَعُهُ، يُرْفَعُ إِلَيْهِ عَمَلُ اللَّيْلِ قَبْلَ عَمَلِ النَّهَارِ، وَعَمَلُ النَّهَارِ قَبْلَ عَمَلِ اللَّيْلِ، حِجَابُهُ النُّورُ، لَوْ كَشَفَهُ لَأَحْرَقَتْ سُبُحَاتُ وَجْهِهِ مَا انْتَهَى إِلَيْهِ بَصَرُهُ مِنْ خَلْقِهِ»

مترجم:

195.

حضرت ابو موسیٰ (اشعری) ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے ہمارے درمیان کھڑے ہو کر (خطبہ دیا، اس میں) پانچ باتیں ارشاد فرمائیں۔ آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ سوتا نہیں، نہ سونا اس کی شان کے لائق ہے، وہ میزان کو جھکاتا اور بلند کرتا ہے، اس کی طرف دن کے عملوں سے پہلے رات کے عمل اور رات کے عملوں سے پہلے دن کے عمل بلند کیے جاتے ہیں، اس کا پردہ نور ہے، اگر وہ اسے ہٹا دے تو اس کے چہرہٴ مبارک کے جلوے سے اس کی وہ تمام مخلوق جل جائے جس تک اس کی نظر پہنچتی ہے۔‘‘