قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الَّتِي وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّﷺ)

حکم : صحیح 

2000. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قال: حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا كَانَتْ تَقُولُ: أَمَا تَسْتَحِي الْمَرْأَةُ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ: {تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ} [الأحزاب: 51] ، قَالَتْ: فَقُلْتُ إِنَّ رَبَّكَ لَيُسَارِعُ فِي هَوَاكَ

مترجم:

2000.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ کہا کرتی تھیں: کیا عورتوں کو شرم نہیں آتی کہ وہ اپنا آپ نبی ﷺ کو ہبہ کرتی ہیں؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرما دی: ﴿تُرْ‌جِى مَن تَشَآءُ مِنْهُنَّ وَتُـْٔوِىٓ إِلَيْكَ مَن تَشَآءُ﴾ ’’ان میں سے جسے آپ چاہیں (اس سے ملاقات کو) مؤخر کر دیں اور جسے چاہیں اپنے قریب کر لیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: تب میں نے کہا: ( اللہ کے رسول) آپ کا رب آپ کی خواہش فورا پوری فرما دیتا ہے۔