تشریح:
گمراہی سے شرک، بدعت، فسق و فجور اور وہ تمام کام مراد ہیں جو شریعت میں منع اور حرام ہیں۔ جو کسی ایسے کام کی طرف بلائے یا ترغیب دے یا تعاون کرے، اسے اتنا گناہ ہو گا جتنا اس کی وجہ سے اس غلط کام کا ارتکاب کرنے والے تمام لوگوں کو مجموعی طور پر ہو گا۔ اور ہدایت سے مراد توحید، اتباع سنت، واجبات کی ادائیگی اور گناہ سے اجتناب وغیرہ جیسے اعمال ہیں۔ ان کی دعوت دینے والے کو اتنا ہی ثواب ہو گا جتنا اس سے متاثر ہو کر اس نیکی کا کام کرنے والے تمام افراد کو مجموعی طور پر ہو گا۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 2 / 548 :
رواه مسلم ( 8 / 62 ) و أبو داود ( 2 / 262 ) و الترمذي ( 2 / 112 ) و الدارمي
( 1 / 126 - 127 ) و ابن ماجه ( 1 / 91 ) و أحمد ( 2 / 397 ) من حديث
أبي هريرة مرفوعا . و قال الترمذي : " حديث حسن صحيح