تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) یہ واقعہ غالباً وہی ہے جو گزشتہ حدیث میں بیان ہوا ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ خاوند کو اپنی بیوی پر شک تھا لیکن اسے اپنی آنکھوں سے ملوث نہیں دیکھا تھا۔ جب اس نے آنکھوں سے دیکھ لیا تو اللہ تعالی نے آیات نازل فرما دیں۔
(2) لعان کا حکم صرف مرد اور عورت سے تعلق رکھتا ہے۔ اگر کوئی شخص بیوی کے علاوہ کسی اور عورت پر الزام لگاتا ہے تو ضروری ہے کہ چار گواہ پیش کیے جائیں، اگر عدالت کی نظر میں ان کی گواہی قابل قبول ہوگی تو یہ مرد اور عورت بدکاری کی سزا کے مستحق ہوں گے، ورنہ یہ مدعی اوراس کے گواہ بھی (جو چارسے کم ہوں) قذف کی حد کے سزا وار ہوں گے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وأخرجه مسلم) .
إسناده: حدثنا عثمان بن أبي شيبة: ثنا جرير عن الأعمش عن إبراهيم عن
علقمة عن عبد الله قال...
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وأخرجه مسلم كما يأتي.
والحديث أخرجه مسلم (4/208- 209) من طرق أخرى عن جرير.
وهو، وابن ماجه (1/638) ، والبيهقي (7/410) ، وأحمد (1/421 و 448)
من طرق أخرى عن الأعمش... به.