تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) قیامت کےدن بعض لوگوں کوعرش کےسائے میں جگہ ملےگی ۔ اللہ کےسائے سےاس کےعرش کا سایہ مراد ہے۔
(2) عرش کے سائے میں جگہ ملنا بہت بڑے شرف کی بات ہے کیونکہ اس وقت اورکسی چیز کا سایہ نہیں ہوگا، جب کہ سورج کی دھوپ انتہائی تیز ہوگی جس کی وجہ سے لوگ اپنے اپنے گناہوں کےمطابق پسینے میں غرق ہوں گے۔
(3) ایک حدیث میں بعض دوسرے اعمال بھی بیان ہوئے ہیں جن کا ثواب عرش کا سایہ ہے۔ ارشاد نبوی ہے: ’’سات آدمیوں کواللہ تعالی اپںے سائے میں جگہ دے گا جس دن اس کے سائے کےسوا کوئی سایہ نہیں ہوگا: انصاف کرنے والا حکمران، وہ جوان جورب کی عبادت میں بڑا ہوا، وہ شخص جس کا دل مسجدوں میں اٹکا رہتاہے، وہ مرد جوصرف اللہ کےلیے محبت رکھتے ہیں، اسی حالت میں باہم ملتے اوراسی حالت میں ایک دوسرے سے الگ ہوتے ہیں، وہ مرد جس سے کسی خوبصورت اورصاحب منصب عورت نے (گناہ کا) مطالبہ کیا تواس نےکہہ دیا کہ اللہ سے ڈرتا ہوں، وہ مرد جس نے چھپا کر صدقہ دیا حتی کہ اس کےبائیں ہاتھ کومعلوم نہ ہوا کہ دائیں ہاتھ نےکیا دیا، اوروہ شخص جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا تواس کی آنکھیں سےآنسو بہ پڑے۔‘‘ (صیح البخاري، الأذان، باب من جلس فی المسجد ینتظر الصلاۃ وفضل المساجد، حدیث: 660، وصحیح مسلم، الزکاۃ، باب فضل اخفاء الصدقة، حدیث:1031)
(4) قرض معاف کردینا بہت ثواب کاکام ہے، اگر یہ ممکن نہ ہوتو مہلت دینا تو آسان ہے۔