تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) گواہ بنانے کا فائدہ یہ ہے کہ بعد میں کوئی شخص آ کر یہ دعوی نہ کرے کہ یہ چیز تومیری ہے لیکن اس میں خیانت کی گئی ہے مثلاً: وہ تھیلی کی علامات پوری بتا دیتا ہے اور جب اسے وہ تھیلی دی جاتی ہے تو وہ کہتا ہے کہ اس میں سے کچھ رقم نکال لی گئی ہے تو گواہ اس کی تردید کریں گے کہ رقم اتنی ہی تھی۔
(2) وہ اللہ کا مال ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالی نے اس شخص کو یہ مل دیے دیا ہے اب (ایک سال کےبعد) اس کےلیے اس کا استعمال جائز ہو گیا ہے۔
(3) اسلام میں دیانت داری کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ گم شدہ چیز مالک کو واپس کرنا دیانت داری کا مظہر ہے۔ اس میں دوسرے کی خیر خواہی بھی ہے اور حرام یا مشکوک رزق سے اجتناب بھی۔ یہ سب صفات ایک مومن میں ہونا ضرور ی ہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين، وصححه ابن الجارود وابن
حبان (4874) ) .
إسناده: حدثنا مسدد: ثنا خالد- يعني: الطَّحَان-. (ح) وثنا موسى بن
إسماعيل: ثنا وُهَيْب- المعنى- عن خالد الحَذَّاء عن أبي العلاء عن مُطَرف- يعني:
ابن عبد الله- عن عياض بن حمار.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ ولم يخرجاه.
والحديث أخرجه البيهقي (6/192) من طريق أخرى عن مسدد... به.
وأخرجه هو (6/187) ، وأحمد (4/161 و 266) ، وابن ماجه (2/102) ،
والطحاوي (2/275) ، وابن الجارود (671) ، وابن حبان (1169) من طرق عن
خالد الحذاء... به.
وتابعه أيوب عن أبي العلاء... به مختصراً: أخرجه الطحاوي.
وخالفهما سعيد الجرَيْرِيَ فقال: عن أبي العلاء عن مُطَرف عن أبي هريرة...
به: أخرجه الحاكم (2/64) من طريق حماد عنه، وقال:
" صحيح على شرط مسلم "! ووافقه الذهبي!
وأظنه وهماً من حماد- وهو ابن سلمة-؛ جعله من (مسند أبي هريرة) . والله
أعلم.