1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللُّقَطَةِ (بَابُ التَّعْرِيفِ بِاللُّقَطَةِ)

حکم: صحیح

1709. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي الطَّحَّانَ ح و حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ الْمَعْنَى عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ عَنْ مُطَرِّفٍ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ وَجَدَ لُقَطَةً فَلْيُشْهِدْ ذَا عَدْلٍ أَوْ ذَوِي عَدْلٍ وَلَا يَكْتُمْ وَلَا يُغَيِّبْ فَإِنْ وَجَدَ صَاحِبَهَا فَلْيَرُدَّهَا عَلَيْهِ وَإِلَّا فَهُوَ مَالُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ...

Abu-Daud : The Book of Lost and Found Items (Chapter: Finds )

مترجم: DaudWriterName

1709. سیدنا عیاض بن حمار ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جسے کوئی گری پڑی چیز ملے تو اسے چاہیئے کہ ایک یا دو عادل گواہ بنا لے۔ اور چھپائے نہیں اور نہ غائب کرے، پھر اگر اس کے مالک کو پائے تو اسے لوٹا دے، ورنہ وہ اللہ کا مال ہے جسے چاہتا ہے عنایت فرما دیتا ہے۔“


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ شَهَادَةِ رَجُلَيْنِ عَلَى رُؤْيَةِ هِلَالِ ...)

حکم: صحیح

2338. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ أَبُو يَحْيَى الْبَزَّازُ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا عَبَّادٌ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ الْحَارِثِ الْجَدَلِيُّ -مِنْ جَدِيلَةَ قَيْسٍ-، أَنَّ أَمِيرَ مَكَّةَ خَطَبَ، ثُمَّ قَالَ: عَهِدَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَنْسُكَ لِلرُّؤْيَةِ، فَإِنْ لَمْ نَرَهُ، وَشَهِدَ شَاهِدَا عَدْلٍ نَسَكْنَا بِشَهَادَتِهِمَا، فَسَأَلْتُ الْحُسَيْنَ بْنَ الْحَارِثِ: مَنْ أَمِيرُ مَكَّةَ؟ قَالَ: لَا أَدْرِي، ثُمَّ لَقِيَنِي بَعْدُ، فَقَالَ: هُوَ الْحَارِثُ بْنُ حَاطِبٍ، أَخُو مُحَمَّدِ بْنِ حَاطِبٍ، ثُمَّ...

Abu-Daud : Fasting (Kitab Al-Siyam) (Chapter: Testimony Of Two Men About Sighting The Crescent Of Shawwal )

مترجم: DaudWriterName

2338. حسین بن حارث جدلی، قیس کے قبیلہ جدیلہ سے ہیں، بیان کرتے ہیں کہ امیر مکہ نے خطبہ دیا اور کہا: رسول اللہ ﷺ نے ہم سے عہد لیا کہ ہم چاند دیکھ کر حج کے ارکان ادا کریں۔ اگر ہم خود نہ دیکھ سکیں اور دو عادل گواہی دے دیں تو ہم ان کی گواہی پر حج کر لیں۔ (ابومالک کہتے ہیں) میں نے حسین بن حارث سے پوچھا امیر مکہ کون تھا؟ اس نے کہا مجھے معلوم نہیں۔ بعد میں وہ مجھے دوبارہ ملا تو بتایا کہ وہ (امیر) حارث بن حاطب تھے، یعنی محمد بن حاطب کے بھائی۔ پھر امیر نے کہا: بلاشبہ تم میں وہ شخصیت موجود ہے جو اﷲ اور اس کے رسول ﷺ کے متعلق مجھ سے زیادہ باخبر ہے، اس بات کی شہادت اسی نے رسول ال...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابُ مَنْ تُرَدُّ شَهَادَتُهُ)

حکم: حسن

3600. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَدَّ شَهَادَةَ الْخَائِنِ، وَالْخَائِنَةِ، وَذِي الْغِمْرِ عَلَى أَخِيهِ، وَرَدَّ شَهَادَةَ الْقَانِعِ لِأَهْلِ الْبَيْتِ, وَأَجَازَهَا لِغَيْرِهِمْ<. قَالَ أَبو دَاود: الْغِمْرُ: الْحِنَةُ وَالشَّحْنَاءُ. وَالْقَانِعُ: الْأَجِيرُ التَّابِعُ مِثْلُ الْأَجِيرِ الْخَاصِّ. ...

Abu-Daud : The Office of the Judge (Kitab Al-Aqdiyah) (Chapter: The one whose testimony is to be rejected )

مترجم: DaudWriterName

3600. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ (شعیب) اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے خائن مرد، خائن عورت اور اپنے بھائی کے ساتھ کینہ اور بغض رکھنے والے کی گواہی رد فرمائی ہے۔ اور ایسے ہی جو کسی گھر والوں کا خدمت گار (نوکر، غلام اور تابع) ہو، اس کی گواہی بھی قبول نہیں کی۔ البتہ دوسروں کے حق میں قبول ہے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں «الغمر» کا معنی بغض و عداوت ہے۔ اور «القانع» سے مراد تابع رہنے والا ہے جیسے کہ کوئی خاص نوکر ہوتا ہے۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الشَّهَادَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ لاَ تَجُوزُ شَهَادَتُهُ​)

حکم: ضعیف

2298. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ الْفَزَارِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زِيَادٍ الدِّمَشْقِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَجُوزُ شَهَادَةُ خَائِنٍ وَلَا خَائِنَةٍ وَلَا مَجْلُودٍ حَدًّا وَلَا مَجْلُودَةٍ وَلَا ذِي غِمْرٍ لِأَخِيهِ وَلَا مُجَرَّبِ شَهَادَةٍ وَلَا الْقَانِعِ أَهْلَ الْبَيْتِ لَهُمْ وَلَا ظَنِينٍ فِي وَلَاءٍ وَلَا قَرَابَةٍ قَالَ الْفَزَارِيُّ الْقَانِعُ التَّابِعُ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ يَزِيدَ بْنِ زِيَادٍ الدِّمَشْقِيِّ وَيَزِيدُ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ وَلَا يُعْرَفُ هَذَا الْحَد...

Tarimdhi : Chapters On Witnesses (Chapter: What Has Been Related About Whose Testimony Is Not Acceptable )

مترجم: TrimziWriterName

2298. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’خیانت کرنے والے مرد اور عورت کی گواہی درست اورمقبول نہیں ہے، اورنہ ان مردوں اورعورتوں کی گواہی مقبول ہے جن پر حد نافذ ہوچکی ہے، نہ اپنے بھائی سے دشمنی رکھنے والے کی گواہی مقبول ہے، نہ اس آدمی کی جس کی ایک بارجھوٹی گواہی آزمائی جا چکی ہو، نہ اس شخص کی گواہی جو کسی کے زیرکفالت ہو اس کفیل خاندان کے حق میں (جیسے مزدور وغیرہ) اور نہ اس شخص کی جو ولاء یا رشتہ داری کی نسبت میں متہم ہو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ۲۔ ہم اسے صر ف یزید بن زیاد دمشقی کی روایت س...


6 سنن ابن ماجه: کِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ مَنْ لَا تَجُوزُ شَهَادَتُهُ)

حکم: حسن

2366. حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا مُعَمَّرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَجُوزُ شَهَادَةُ خَائِنٍ وَلَا خَائِنَةٍ وَلَا مَحْدُودٍ فِي الْإِسْلَامِ وَلَا ذِي غِمْرٍ عَلَى أَخِيهِ...

Ibn-Majah : The Chapters on Give Testimony (Chapter: The One Whose Testimony Permitted )

مترجم: MajahWriterName

2366. حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد (حضرت شعیب بن محمد) سے اور وہ اپنے دادا (حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ) سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: خیانت کرنے والے مرد اور عورت کی گواہی قبول نہیں، اور نہ اس کی جسے اسلام (لانے کے بعد کسی جرم کی سزا) میں حد لگائی گئی ہو، اور نہ اپنے بھائی سے عداوت رکھنے والے کی گواہی قبول ہے۔ ...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ اللُّقَطَةِ (بَابُ اللُّقَطَةِ)

حکم: صحیح

2505. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ وَجَدَ لُقَطَةً فَلْيُشْهِدْ ذَا عَدْلٍ أَوْ ذَوَيْ عَدْلٍ ثُمَّ لَا يُغَيِّرْهُ وَلَا يَكْتُمْ فَإِنْ جَاءَ رَبُّهَا فَهُوَ أَحَقُّ بِهَا وَإِلَّا فَهُوَ مَالُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ...

Ibn-Majah : The Chapters on Lost Property (Chapter: Lost Property )

مترجم: MajahWriterName

2505. حضرت عیاض بن حمار ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس شخص کو کسی کی گم شدہ چیز ملے تو اسے چاہیے کہ ایک یا دو معتبر آدمیوں کو گواہ بنا لے۔ پھر اس میں تبدیلی نہ کرے اور نہ اسے چھپائے۔ بعد ازاں اگر اس کا مالک آ جائے تو وہ (مالک) اس کا زیادہ حق دار ہے ورنہ وہ اللہ کا مال ہے جسے وہ چاہتا ہے، دے دیتا ہے۔ ...