قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ الْحَدُّ كَفَّارَةٌ)

حکم : ضعیف (الألباني)

2604. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَمَّالُ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَصَابَ فِي الدُّنْيَا ذَنْبًا فَعُوقِبَ بِهِ فَاللَّهُ أَعْدَلُ مِنْ أَنْ يُثَنِّيَ عُقُوبَتَهُ عَلَى عَبْدِهِ وَمَنْ أَذْنَبَ ذَنْبًا فِي الدُّنْيَا فَسَتَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ فَاللَّهُ أَكْرَمُ مِنْ أَنْ يَعُودَ فِي شَيْءٍ قَدْ عَفَا عَنْهُ

سنن ابن ماجہ:

کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل

تمہید کتاب (باب: حد لگنے سے گناہ معاف ہو جاتا ہے)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

2604.

حضرت علی ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس سے دنیا میں کوئی گناہ سر زد ہو جائے، پھر اسے (دنیا میں) اس کی سزا مل جائے تو اللہ تعالیٰ کے انصاف سے بعید ہے کہ اپنے بندے کو دوبارہ اس (گناہ) کی سزا دے۔ اور جس نے دنیا میں کوئی گناہ کیا، پھر اللہ نے اس کا پردہ رکھ لیا تو اللہ کے کرم سے بعید ہے کہ جس گناہ کو معاف کر دیا ہے، دوبارہ اس کی سزا دے۔