تشریح:
فوائد ومسائل: مذکورہ روایت اکثر محققین کے نزدیک ضعیف ہے، تاہم اس کی بابت صحیح مسلم کی روایت میں مروی ہے کہ حضرت غامدیہ رضی اللہ عنہا سے جب زنا کا جرم سرزد ہوگیا اورانہوں نے حاضر ہو کر اقرار کر لیا اور کہا کہ میں امید سے ہوں تو رسول اللہﷺ نے ولادت تک حد کو مؤخر فرمایا۔ ولادت کے بعد جب ایک انصاری صحابی نے بچے کی پرورش کی ذمے داری قبول کی تب غامدیہ رضی اللہ عنہا کو رجم کیا گیا۔ (صحیح مسلم، الحدود، باب من اعتراف علی نفسه بالزنیٰ، حدیث:1695)
الحکم التفصیلی:
قلت : وهذا إسناد ضعيف مسلسل بالضعفاء : أبو صالح وهو عبد الله بن صالح كاتب الليث . وابن لهيعة : عبد الله وابن أنعم واسمه عبد الرحمن ابن زياد بن أنعم . واقتصر البوصيري في ( الزوائد ) ( ق 167 / 1 ) في إعلاله إياه على ابني لهيعة وأنعم . لكن يشهد للحديث حديث بريدة الآتي بعده .