تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) قتل وراثت سے محرومی کا باعث ہے، یعنی اگر قاتل مقتول سے ایسا رشتہ رکھتا ہو جس کی بنا پروہ وراثت میں حصے کا مستحق ہے تو قتل کی وجہ سے وہ اپنے اس حق سے محروم ہو جائے گا۔
(2) یہ حکم ہر قاتل کے لیے ہے، خواہ اصحاب الفروض میں سے ہو یا عصبہ میں سے ہو، مثلاً: اگر ایک شخص کے دوبیٹے ہوں ، ان میں سے ایک اپنے باپ کا قتل کردے تو مقتول کے ترکے میں سے اصحاب الفروض کا حصہ نکال کرباقی مال مقتول کےاس بیٹے کو ملے گا جو قتل کے جرم میں شریک نہیں۔ دوسرا بیٹا جو قاتل ہے اسے کچھ نہیں ملے گا۔
(3) قتل کا محرک بعض دفعہ یہ جذبہ بھی ہوتا ہے کہ قاتل مقتول کی وراثت جلد حاصل کرنا چاہتا ہے ۔ حدیث میں مذکورہ قانون کی وجہ سے یہ محرک ختم ہوجاتا ہے۔ اس طرح یہ قانون انسانوں کی جانوں کا محافظ ہے۔