تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) ترکہ وغیرہ کے مسائل میں شرعی طور پر اسی نسب کا اعتبار ہے جس کی بنیاد نکاح کے شرعی تعلق پر ہو۔ زنا کے نتیجے میں پیدا ہونے والا بچہ اگرچہ حقیقت میں زانی کا بیٹا ہے لیکن اس کا یہ رشتہ قانونی طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا، نہ اس کے مرنے کی صورت میں یہ شخص اس کا وارث بن سکتا ہے۔
(2) ماں کا رشتہ ثابت ہونے میں تعلق کے جائز یا ناجائز ہونے سے فرق نہیں پڑتا، اس لیے ناجائز بچہ اور اس کی ماں کے درمیان وراثت کا تعلق قائم ہوتا ہے۔ اسی طرح ننھیالی رشتے داروں سے بھی اس کا وراثت کا تعلق قائم رہتا ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: وهذا إسناد حسن؛ كما قال البوصيري (ق 170/1) ؛ للخلاف المعروف في عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده.
ومحمد بن راشد- وهو المكحولي- صدوق يهم. والحديث أخرجه أحمد (2/181) : ثنا يزيد... به. ثم أخرجه (2/219) ، والدارمي (2/389- 390) ، وابن ماجه (2/168- 169) من طرق أخرى عن محمد بن راشد... به. صحيح أبي داود(1960)