الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 6 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 6 1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي ادِّعَاءِ وَلَدِ الزِّنَا) حکم: ضعیف 2264. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ سَلْمٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي الزَّيَّادِ، حَدَّثَنِي بَعْضُ أَصْحَابِنَا، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا مُسَاعَاةَ فِي الْإِسْلَامِ, مَنْ سَاعَى فِي الْجَاهِلِيَّةِ, فَقَدْ لَحِقَ بِعَصَبَتِهِ، وَمَنِ ادَّعَى وَلَدًا مِنْ غَيْرِ رِشْدَةٍ, فَلَا يَرِثُ وَلَا يُورَثُ.... سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: ولد الزنا بچے کی ملکیت کے احکام و مسائل ) مترجم: DaudWriterName 2264. سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اسلام میں زناکاری کا کوئی تصور اور مقام نہیں، جس کسی نے ایام جاہلیت میں یہ عمل بد کیا ہو تو بچہ اس کے عصبہ ہی سے ملحق ہو گا۔ اور جو کوئی نکاح صحیح کے بغیر کسی بچے کا دعوی کرے (زنا کی وجہ سے) تو نہ وہ باپ اس بچے کا وارث ہو گا اور نہ وہ بیٹا اس باپ کا۔“ ... الموضوع: ميراث ابن الزنا (الأحوال الشخصية) موضوع: ولدزنا کی میراث (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي ادِّعَاءِ وَلَدِ الزِّنَا) حکم: حسن 2265. حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ ح، وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ ابْنُ رَاشِدٍ وَهُوَ أَشْبَعُ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى أَنَّ كُلَّ مُسْتَلْحَقٍ اسْتُلْحِقَ بَعْدَ أَبِيهِ الَّذِي يُدْعَى لَهُ ادَّعَاهُ وَرَثَتُهُ، فَقَضَى أَنَّ كُلَّ مَنْ كَانَ مِنْ أَمَةٍ يَمْلِكُهَا يَوْمَ أَصَابَهَا، فَقَدْ لَحِقَ بِمَنِ اسْتَلْحَقَهُ، وَلَيْسَ لَهُ مِمَّا قُسِمَ قَبْلَهُ مِنَ الْمِيرَاثِ شَيْءٌ، وَمَا أَدْرَكَ مِ... سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: ولد الزنا بچے کی ملکیت کے احکام و مسائل ) مترجم: DaudWriterName 2265. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد (شعیب) سے اور وہ اپنے دادا (عبداللہ بن عمرو ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے فیصلہ فرمایا کہ ایسا بچہ جس کے متعلق باپ کی وفات کے بعد دعویٰ کیا گیا ہو جبکہ باپ اپنی زندگی میں اس کا مدعی رہا ہو اور بعد میں اس کے وارثوں نے بھی اس کا دعویٰ کیا ہو تو اگر بچہ ایسی لونڈی کے بطن سے ہو، کہ مباشرت کے روز وہ اس مدعی کی ملکیت میں تھی تو یہ بچہ اس کے ساتھ ملحق ہو گا، جس کے ساتھ الحاق کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اور مال وراثت جو الحاق سے پہلے تقسیم ہو چکا اس میں اس بچے کا حق نہ ہو گا مگر باقی ماندہ میں اپنا حصہ پائے گا۔ لیکن اگر اس با... الموضوع: ميراث ابن الزنا (الأحوال الشخصية) موضوع: ولدزنا کی میراث (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي ادِّعَاءِ وَلَدِ الزِّنَا) حکم: حسن 2266. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَاشِدٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ، زَادَ: وَهُوَ وَلَدُ زِنَا لِأَهْلِ أُمِّهِ مَنْ كَانُوا, حُرَّةً أَوْ أَمَةً وَذَلِكَ فِيمَا اسْتُلْحِقَ فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ، فَمَا اقْتُسِمَ مِنْ مَالٍ قَبْلَ الْإِسْلَامِ فَقَدْ مَضَى. سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: ولد الزنا بچے کی ملکیت کے احکام و مسائل ) مترجم: DaudWriterName 2266. محمد بن راشد نے اپنی سند سےاس مذکور حدیث کے ہم معنی بیان کیا اور مزید کہا: یہ ولد الزنا ہو گا اور اپنی ماں کے اہل کی ملکیت ہو گا خواہ کوئی ہوں، آزاد عورت ہو یا کوئی لونڈی۔ اور یہ فیصلے اسلام کے اولین دور میں ہوئے تھے۔ اور جو مال قبل از اسلام تقسیم ہو چکے وہ ہو چکے۔ الموضوع: ميراث ابن الزنا (الأحوال الشخصية) موضوع: ولدزنا کی میراث (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفَرَائِضِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي إِبْطَالِ مِيرَاثِ وَلَدِ الزّ...) حکم: صحیح 2113. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا رَجُلٍ عَاهَرَ بِحُرَّةٍ أَوْ أَمَةٍ فَالْوَلَدُ وَلَدُ زِنَا لَا يَرِثُ وَلَا يُورَثُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَقَدْ رَوَى غَيْرُ ابْنِ لَهِيعَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ وَلَدَ الزِّنَا لَا يَرِثُ مِنْ أَبِيهِ... جامع ترمذی : كتاب: وراثت کے احکام ومسائل (باب: ولدالزنا کی میراث باطل ہونے کابیان ) مترجم: TrimziWriterName 2113. عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص کسی آزاد عورت یاکسی لونڈی کے ساتھ زناکرے تو (اس سے پیدا ہونے والا) لڑکا ولد زنا ہوگا، نہ وہ (اس زانی کا) وارث ہوگا۔ نہ زانی (اس کا) وارث ہوگا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابن لہیعہ کے علاوہ دوسرے لوگوں نے بھی اس حدیث کوعمرو بن شعیب سے روایت کیا ہے۔ ۲۔ اہل علم کا اسی پرعمل ہے کہ ولد زنا اپنے باپ کا وارث نہیں ہوگا۔ ... الموضوع: ميراث ابن الزنا (الأحوال الشخصية) موضوع: ولدزنا کی میراث (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (َبابٌ فِي ادِّعَاءِ الْوَلَدِ) حکم: حسن 2745. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْيَمَانِ عَنْ الْمُثَنَّى بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ عَاهَرَ أَمَةً أَوْ حُرَّةً فَوَلَدُهُ وَلَدُ زِنًا لَا يَرِثُ وَلَا يُورَثُ سنن ابن ماجہ : کتاب: وراثت سے متعلق احکام ومسائل (باب: بچےکادعویٰ کرنا ) مترجم: MajahWriterName 2745. حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد (حضرت شعیب بن محمد) سے اور وہ اپنے دادا (حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ) سے روایت کرتے ہیں، رسو ل اللہﷺ نے فرمایا: جس نے کسی لونڈی سے یا کسی آزاد عورت سے زنا کیا تو اس کا (زنا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے والا) بیٹا، ناجائز اولاد ہے۔ وہ (اس زانی کا) وارث نہیں ہوگا، اور نہ اس کی وراثت (زانی کو) کو ملے گی۔ ... الموضوع: ميراث ابن الزنا (الأحوال الشخصية) موضوع: ولدزنا کی میراث (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (َبابٌ فِي ادِّعَاءِ الْوَلَدِ) حکم: حسن 2746. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارِ بْنِ بِلَالٍ الدِّمَشْقِيُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كُلُّ مُسْتَلْحَقٍ اسْتُلْحِقَ بَعْدَ أَبِيهِ الَّذِي يُدْعَى لَهُ ادَّعَاهُ وَرَثَتُهُ مِنْ بَعْدِهِ فَقَضَى أَنَّ مَنْ كَانَ مِنْ أَمَةٍ يَمْلِكُهَا يَوْمَ أَصَابَهَا فَقَدْ لَحِقَ بِمَنْ اسْتَلْحَقَهُ وَلَيْسَ لَهُ فِيمَا قُسِمَ قَبْلَهُ مِنْ الْمِيرَاثِ شَيْءٌ وَمَا أَدْرَكَ مِنْ مِيرَاثٍ لَمْ يُقْسَمْ فَلَهُ نَصِيبُهُ وَلَا يَلْحَقُ إِذَا كَانَ أ... سنن ابن ماجہ : کتاب: وراثت سے متعلق احکام ومسائل (باب: بچےکادعویٰ کرنا ) مترجم: MajahWriterName 2746. حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتےہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جس بچے کا نسب اس کے باپ کے مرنے کے بعد، یعنی جس کا وہ بچہ کہلاتا تھا ، اس سے ملانے کا دعویٰ کیا جائے، یعنی اس شخص کے مرنے کے بعد اس کے وارث اس بچے کا دعویٰ کریں (کہ وہ فوت ہونے والے کا بیٹا ہے، اس لیے ہم اس کے سرپرست ہوں گے، اور و ہ ہم میں شمار ہوگا) اس کا فیصلہ یہ ہے کہ جو بچہ اس لونڈی سے ہو جس سے ملاپ کے موقع پر وہ اس شخص (بچے کی باپ) کی ملکیت تھی تو وہ اس سے ملایا جائے گا جس نے (اپنے خاندان میں) ملانے کا دعوی کیا ہے۔ اور اسےاس ترکے میں سے کچھ نہیں ملے گا جو اس (کو ملان... الموضوع: ميراث ابن الزنا (الأحوال الشخصية) موضوع: ولدزنا کی میراث (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 6 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 6