تشریح:
فوائد ومسائل:
(1) یہودیوں نے نبی اکرمﷺ سے معاہدہ کیا تھا کہ کفار مکہ کے خلاف مسلمانوں کی مدد کریں گے لیکن انہوں نے عہد شکنی کی اور قبیلہ بنو نضیر نے نبی اکرم ﷺ کو شہید کرنے کی سازش بھی کی۔ اس عہد شکنی کی وجہ سے رسول اللہﷺ نے ان پر لشکر کشی کی۔ وہ کچھ عرصہ اپنے قلعوں میں محصور رہے لیکن آخر جان بخشی کی صورت میں جلاوطنی پر آمادہ ہوگئے۔
(2) اس محاصرے کے دوران میں مسلمانوں نے بنو نضیر کے کچھ درخت کاٹ ڈالے اور کچھ جلادیے تاکہ دشمنوں کی آڑ ختم ہو اور وہ اپنے باغوں کو اجڑتا دیکھ کر مقابلے کے لیے میدان میں آئیں۔
(3) رسول اللہ ﷺ کے افعال اور صحابہ کے وہ افعال جو رسول اللہﷺکی اجازت سے کیےگئےہوں وہ شرعی طور پر جواز کی دلیل ہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه وكذا أبو عوانة وابن الجارود في "صحاحهم ". وقال الترمذي: " حسن صحيح ") . إسناده: حدثنا قتيبة بن سعيد: ثنا الليث عن نافع عن ابن عمر.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي. والحديث أخرجه البيهقي (9/83) من طريق المؤلف. وأخرجه البخاري في "تفسير الحشر" (6/58- إستانبول) ، ومسلم (5/145) ، والترمذي (1552) - وقال: " حديث حسن صحيح "- كلهم عن شيخ المؤلف...
بإسناده ومتنه. وكذلك رواه النسائي في "السير"، و "التفسير" من "الكبرى"- كما في "التحفة" (6/195) -. ثم أخرجه مسلم وابن ماجه (2844) ، وأحمد (2/123 و 140) ، والبيهقي من طرق أخرى عن الليث... به. وكذا رواه أبو عوانة في "مستخرجه " (4/99) . والبخاري (3/67 و 4/23) ، ومسلم وأبو عوانة والدارمي (2/222) ، وابن ماجه (2845) ، وابن الجارود (1054) ، والطيالسي (1833) ، وأحمد (2/7 و 52 و 80 و 86) ، والبيهقي من طرق أخرى عن نافع... به؛ وزاد الشيخان وغيرهما: ولها يقول حسان:
وَهَانَ على سَرَاةِ بني لُؤَي ... حَرِيق بِالبُوَيْرَةِ مُسْتَطِيرُ.