قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فَضْلِ مَكَّةَ)

حکم : حسن 

3109. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ صَالِحٍ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ يَنَّاقٍ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَامَ الْفَتْحِ، فَقَالَ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مَكَّةَ، يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ، فَهِيَ حَرَامٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ، لَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا، وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا، وَلَا يَأْخُذُ لُقْطَتَهَا إِلَّا مُنْشِدٌ» فَقَالَ الْعَبَّاسُ: إِلَّا الْإِذْخِرَ، فَإِنَّهُ لِلْبُيُوتِ وَالْقُبُورِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «إِلَّا الْإِذْخِرَ»

مترجم:

3109.

حضرت صفیہ بنت شیبہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں فرمایا، میں نے فتح مکہ کے سال نبی ﷺ کو خطبہ ارشاد فرماتے سنا، آپ نے فرمایا: ’’اے لوگو! اللہ نے مکہ کو اسی دن حرم (محترم مقام) قرارا دے دیا تھا جس دن آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا تھا۔ وہ قیامت کے دن تک قابل احترام ہے گا، (اس لیے) اس کا درخت نہ کاٹا جائے، نہ اس میں شکار کو بھگایا جائے، اور وہاں گری پڑی چیز صرف وہی اٹھا سکتاہے جو اعلان کرنا چاہتا ہو۔‘‘ حضرت عباس نے عرض کیا: سوائے اذخر کے۔ وہ مکانوں اور قبروں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سوائے اذخر کے۔‘‘