1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ تَحْرِيمِ الصَّيْدِ لِلْمُحْرِمِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1196.04. حَدَّثَنِي أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَوْهَبٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَاجًّا، وَخَرَجْنَا مَعَهُ، قَالَ: فَصَرَفَ مِنْ أَصْحَابِهِ فِيهِمْ أَبُو قَتَادَةَ، فَقَالَ: «خُذُوا سَاحِلَ الْبَحْرِ حَتَّى تَلْقَوْنِي» قَالَ: فَأَخَذُوا سَاحِلَ الْبَحْرِ، فَلَمَّا انْصَرَفُوا قِبَلَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَحْرَمُوا كُلُّهُمْ، إِلَّا أَبَا قَتَادَةَ، فَإِنَّهُ لَمْ يُحْرِمْ، فَبَيْنَمَا هُمْ يَسِيرُونَ إِذْ رَأَوْا حُمُرَ وَحْش...

Muslim : The Book of Pilgrimage (Chapter: The prohibition of hunting game for the one who has entered Ihram for Hajj or for Umrah or for both )

مترجم: MuslimWriterName

1196.04. عثمان بن عبد اللہ بن مو ہب نے عبد اللہ بن ابی قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حج کے لیے نکلے۔ ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے، کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرا م رضوان اللہ عنھم اجمعین میں کچھ لوگوں کو جن میں ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی شامل تھے ہٹا (کر ایک سمت بھیج دیا) اور فرمایا: ’’ساحل سمندر لے لے کے چلو حتی کہ مجھ سے آ ملو۔،، کہا: انھوں نے ساحل سمندر کا را ستہ اختیار کیا۔ جب انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف رخ کیا تو ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ ع...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ تَحْرِيمِ الصَّيْدِ لِلْمُحْرِمِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1196.05. وحَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ح وحَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ، عَنْ شَيْبَانَ، جَمِيعًا عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَوْهَبٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ فِي رِوَايَةِ شَيْبَانَ، فَقَالَ: رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «أَمِنْكُمْ أَحَدٌ أَمَرَهُ أَنْ يَحْمِلَ عَلَيْهَا أَوْ أَشَارَ إِلَيْهَا؟» وَفِي رِوَايَةِ شُعْبَةَ قَالَ: «أَشَرْتُمْ أَوْ أَعَنْتُمْ أَوْ أَصَدْتُمْ؟» قَالَ شُعْبَةُ: لَا أَدْرِي، قَالَ: «أَعَنْتُمْ» أَوْ «أَصَدْتُمْ»...

Muslim : The Book of Pilgrimage (Chapter: The prohibition of hunting game for the one who has entered Ihram for Hajj or for Umrah or for both )

مترجم: MuslimWriterName

1196.05. شعبہ اور شیبان دو نوں نے عثمان بن عبد اللہ بن مو ہب سے اسی سند کے ساتھ روایت کی۔ شیبان کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا تم میں سے کسی نے ان سے کہا تھا کہ وہ اس پر حملہ کریں یا اس کی طرف اشارہ کیا تھا ؟ شعبہ کی روایت میں ہے کہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ) فرمایا: کیا تم لوگوں نے اشارہ کیا یا مدد کی شکار کرا یا ؟ شعبہ نے کہا: میں نہیں جا نتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: ’’تم لوگوں نے مدد کی‘‘ یا کہا: ’’تم لو گوں نے شکار کرا یا۔‘‘ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ لَحْمِ الصَّيْدِ لِلْمُحْرِمِ)

حکم: ضعیف

1851. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي الْإِسْكَنْدَرَانِيَّ الْقَارِيَّ عَنْ عَمْرٍو عَنْ الْمُطَّلِبِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ صَيْدُ الْبَرِّ لَكُمْ حَلَالٌ مَا لَمْ تَصِيدُوهُ أَوْ يُصَدْ لَكُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد إِذَا تَنَازَعَ الْخَبَرَانِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنْظَرُ بِمَا أَخَذَ بِهِ أَصْحَابُهُ...

Abu-Daud : The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wa'l-Hajj) (Chapter: The Meat Of Game For The Muhrim )

مترجم: DaudWriterName

1851. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہتے تھے: ”خشکی کا شکار تمہارے لیے حلال ہے بشرطیکہ تم نے اس کو شکار نہ کیا ہو یا تمہارے لیے شکار نہ کیا گیا ہو۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم ﷺ سے دو حدیثیں ایک دوسری کے برخلاف ملیں تو وہ حدیث لی جائے جس پر آپ ﷺ کے صحابہ نے عمل کیا ہو۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي أَكْلِ الصَّيْدِ لِلْمُحْرِمِ​)

حکم: ضعیف

846. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو عَنْ الْمُطَّلِبِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صَيْدُ الْبَرِّ لَكُمْ حَلَالٌ وَأَنْتُمْ حُرُمٌ مَا لَمْ تَصِيدُوهُ أَوْ يُصَدْ لَكُمْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي قَتَادَةَ وَطَلْحَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ مُفَسَّرٌ وَالْمُطَّلِبُ لَا نَعْرِفُ لَهُ سَمَاعًا عَنْ جَابِرٍ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا يَرَوْنَ بِالصَّيْدِ لِلْمُحْرِمِ بَأْسًا إِذَا لَمْ يَصْطَدْهُ أَوْ لَمْ يُصْطَدْ مِنْ أَجْلِهِ قَالَ الشَّافِعِيُّ هَذَا ...

Tarimdhi : The Book on Hajj (Chapter: What Has Been Related About The Muhrim Eating Hunted Animals )

مترجم: TrimziWriterName

846. جابر بن عبداللہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’خشکی کا شکار تمہارے لیے حالت احرام میں حلال ہے جب کہ تم نے اس کا شکار خود نہ کیا ہو، نہ ہی وہ تمہارے لیے کیا گیا ہو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس باب میں ابو قتادہ اور طلحہ‬ ؓ س‬ے بھی روایت ہے۔ ۲- جابر کی حدیث مفسَّر ہے۔ ۳- اور ہم مُطّلب کا جابر سے سماع نہیں جانتے۔ ۴- اور بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ وہ محرم کے لیے شکار کے کھانے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے جب اس نے خود اس کا شکار نہ کیا ہو، نہ ہی وہ اس کے لیے کیا گیا ہو۔ ۵- شافعی کہتے ہیں: یہ اس باب م...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فَضْلِ مَكَّةَ)

حکم: حسن

3109. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ صَالِحٍ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ يَنَّاقٍ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَامَ الْفَتْحِ، فَقَالَ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مَكَّةَ، يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ، فَهِيَ حَرَامٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ، لَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا، وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا، وَلَا يَأْخُذُ لُقْطَتَهَا إِلَّا مُنْشِدٌ» فَقَالَ الْعَبَّاسُ: إِلَّا الْإِذْخِرَ، فَإِنَّ...

Ibn-Majah : Chapters on Hajj Rituals (Chapter: The Virtue Of Al- Makkah )

مترجم: MajahWriterName

3109. حضرت صفیہ بنت شیبہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں فرمایا، میں نے فتح مکہ کے سال نبی ﷺ کو خطبہ ارشاد فرماتے سنا، آپ نے فرمایا: ’’اے لوگو! اللہ نے مکہ کو اسی دن حرم (محترم مقام) قرارا دے دیا تھا جس دن آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا تھا۔ وہ قیامت کے دن تک قابل احترام ہے گا، (اس لیے) اس کا درخت نہ کاٹا جائے، نہ اس میں شکار کو بھگایا جائے، اور وہاں گری پڑی چیز صرف وہی اٹھا سکتاہے جو اعلان کرنا چاہتا ہو۔‘‘ حضرت عباس نے عرض کیا: سوائے اذخر کے۔ وہ مکانوں اور قبروں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سوائے اذخر کے۔‘‘