قسم الحديث (القائل): مقطوع ، اتصال السند: منقطع ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الصَّيْدِ (بَابُ قَتْلِ الْكِلَابِ إِلَّا كَلْبَ صَيْدٍ أَوْ زَرْعٍ)

حکم : صحیح 

3201. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفًا، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ» ثُمَّ قَالَ: «مَا لَهُمْ وَلِلْكِلَابِ؟» ثُمَّ رَخَّصَ لَهُمْ فِي كَلْبِ الزَّرْعِ، وَكَلْبِ الْعِينِ قَالَ بُنْدَارٌ: الْعِينُ حِيطَانُ الْمَدِينَةِ

مترجم:

3201.

حضرت عبد اللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا۔ پھر فرمایا: ’’ان لوگوں کو کتوں سے کیا تعلق؟‘‘ پر انہیں کھیتی اور باغ (کی رکھوالی) کے کتے کی اجازت دے دی۔ (امام ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ کے استاد محمد بن بشار) بندار نے فرمایا: ’’عین‘‘ سے مراد مدینہ کے باغات ہیں۔