تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے جیسا کہ ہمارے فاضل محقق نے اس طرف اشارہ کیا ہے اور مزید کہا ہے کہ درج ذیل روایت اس کی شاہد ہے لہٰذا مذکورہ روایت ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا پر قابل حجت اور قابل عمل ہے۔ علاوہ ازیں صحیح مسلم میں حضرت جابر کی حدیث کے الفاظ اس طرح ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا: جب تم میں کسی سےلقمہ گر پڑے تو اسے چاہیے کہ اسے جو گردوغبار لگا ہو اسے دور کرے پھر اس (لقمے) کو کھا لے اور اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے .....، (صحيح مسلم، الأشربة، باب استحباب لعق الأصابع والقصعة وأكل اللقمة الساقطة بعد مسح ما يصيبها من أذى.......، حديث: 2033) حضرت انس کی حدیث میں بھی رسول اللہ ﷺ کا ارشاد انھی الفاظ میں روایت کیا گیا ہے۔ (مسلم ۔حوالہ مذکورہ)
(2) اگر ہاتھ سے گرا ہوا لقمہ اٹھایا نہ جائے تو شیطان اسے کھا لیتا ہے یا شیطان کو اس سے کھانے کوملتا ہے۔