تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) ہر نیکی کا سچ سےتعلق ہے، اس لیے سچ پر قائم رہنے والے اورہمیشہ سچ بولنے والے کو ہر نیکی کی توفیق مل سکتی ہے۔
(2) گناہ کا تعلق جھوٹ سے ہے اس لیےجھوٹ بولنے والے سے کسی بھی گناہ کی توقع کی جاسکتی ہے۔
(3) ہمیشہ سچ بولنے والا اور جھوٹ سےہمیشہ پرہیز کرنے والا جنت میں جائے گا۔ اور جو شخص جھوٹ کا عادی ہو، وہ اپنے گناہوں کی وجہ سے جہنم کا مستحق ہوگا۔
(4) ایمان سب سے بڑی روحانی نعمت ہے اور عافیت سب سے بڑی دنیاوی نعمت ہے، لہٰذا اللہ سےان کی دعا کرنی چا ہیے ۔
(5) حسد کا مطلب ہے کسی کی نعمت چھن جانے کی خواہش رکھنا۔ کافروں کی شکست اور ذلت کی خواہش رکھنا حسد نہیں۔ یہ چیز ان کے لیے اس لحاظ سے نعمت ہے کہ اس کی وجہ سے وہ اسلام کی طرف مائل ہو سکتے ہیں اور انہیں ہدایت نصیب ہو سکتی ہے۔
(6) مسلمانوں کا معمولی باتوں پر ایک دوسرے سے ناراض رہنا اچھا نہیں، البتہ کفر، شرک اور بدعت وغیرہ کی بنا پر نفرت رکھنا درست ہے۔
(7) قطع تعلقی، خاص طور پر رشتہ داروں کے درمیان تعلقات کا منقطع رہنا نا مناسب ہے، البتہ کسی شرعی سبب سے ناراضی جائز ہے، بالخصوص جب یہ امید ہو کہ ناراضی کے اظہار کا اچھا اثر ہوگا اور غلطی کرنے والا اپنی اصلاح کر لے گا۔
(8) ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔ آپس میں قبیلے، برادری، علاقے، زبان اور پارٹی کی بنیاد پر لڑائی جھگڑا اسلام کے خلاف ہے بلکہ جاہلیت کا طریقہ ہے۔