تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) سب نیکیوں کا مقصد اور گناہوں سے بچنے کی ہر کوشش کا مقصد جنت کا حصول اور جہنم سے نجات ہے اس لیے یہ بہت عظیم مسئلہ ہے۔
(2) نیکی اللہ کی توفیق ہی سے ہوتی ہے اور گناہ سے بچاؤ اللہ کی مدد کے بغیر ممکن نہیں۔
(3) اسلام کے پانچوں ارکان پر کماحقہ عمل کرنے سے جنت ملتی ہےاور جہنم سے نجات ہوتی ہے۔
(4) روزہ صدقہ اور تہجد نیکی کے دروازے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک عمل بہت سی نیکیوں میں معاون بنتا ہے لہذا نفلی روزے، نفلی صدقات اور تہجد میں سے جو عمل بھی آسانی ہوسکے اسے زیادہ سے زیادہ کرنا چاہیے۔
(5) نفلی روزے گناہوں سے بچنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔
(6) صدقے سے گناہ معاف ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں جنت حاصل ہوتی ہے۔
(7) نماز تہجد رات کے کسی بھی حصے میں ادا کی جاسکتی ہے تاہم آدھی رات کے بعد خصوصا تہائی رات باقی رہنے پر ادا کرنا زیادہ افضل ہے۔
(8) زبان کی حفاظت ایک اہم عمل ہے جس کا بڑی نیکیوں سے گہرا تعلق ہے۔ روزے کا فائدہ تب ہی حاصل ہوتا ہے جب جھوٹ چغلی غیبت اور گالی گلوچ وغیرہ سے اجتناب کیا جائے۔صدقے کا ثواب تبھی ملتا ہے جب احسان نہ جتلایا جائے اور نیکی کا اعلان کرکے ریاکاری کا ارتکاب نہ کیا جائے۔ تہجد میں اللہ کا ذکر، دعا اور تلاوت زبان کے عمل ہیں۔
(9) زبان کے گناہوں کو معمولی سمجھ لیا جاتا ہے لہٰذا توبہ کی طرف توجہ نہیں ہوتی اور گناہ اتنے زیادہ جمع ہوجاتے ہیں کہ انسان جہنم کا مستحق ہوجاتا ہےکہ انسان جہنم کا مستحق ہوجاتا ہے۔
(10) دین کا سر کلمہ توحید کا اقرار ہے جس کے ذریعے انسان اسلام میں داخل ہوتا ہے۔ توحید کے بغیر اسلام کی حیثیت وہی رہ جاتی ہے جو سر کاٹنے کے بعد انسان کی رہتی ہے۔
(11) اسلام کا ستون نماز ہے۔