تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) جزیرہ عرب (موجودہ سعودی عرب، یمن، حضر موت، قطر،کویت اور کچھ عراق) نبی ﷺ کے دور میں فتح ہوگیا تھا۔ خلاافت راشدہ کے دور میں روم اور ایران سے جنگیں ہوئیں۔ اس وقت روم عیسائیوں کا اہم علاقہ ہے۔ یورپ کا سارا علاقہ تہذیبی طور پر اس کے تابع ہے تاہم اب مسلمانوں کے علاقے آزادی کی کوشش کر رہے ہیں۔
(3) اس حدیث میں یورپ پر اسلام کے غلبہ کی پیشن گوئی ہے۔ اس کے بعد دجال ظاہر ہوگا۔ اس کا فتنہ جب عروج پر ہوگا تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہونگے۔ تب پوری دنیا میں اسلام غالب آجائے گا۔
(4) ان واقعات کی پیشگی خبر دینے کا مقصد یہ ہے کہ ان مواقع پر مسلمان حق کا ساتھ دیں اور باطل کے ظاہری غلبے سے مرعوب نہ ہوں۔