تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) نیک آدمی اسی کی تعریف کرسکتا ہے جس میں وہ واقعی اچھی صفات دیکھے کیونکہ متقی خوشامد اور چاپلوسی نہیں کرسکتا۔
(2) نیک متقی آدمی اسی کو برا کہے گا جس میں واقعی بری عادات موجود ہوں کیونکہ وہ جھوٹ بول کر کسی کو بدنام نہیں کرتا۔
(3) اچھی تعریف (یا لوگوں کی اچھی رائے) سے مراد ہر قسم کے عوام کی رائے نہیں بلکہ توحید وسنت پر کار بند نیک لوگوں کی رائے مراد ہے جن میں سب سے بلند مقام صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کا ہے لہٰذا جس شخص کے بارے میں ایسے عظیم افراد اچھی رائے رکھتےہوں وہ یقیناً نیک اور جنتی ہوگا۔
(4) خوارج معتزلہ اور جہمیہ وغیرہ کے گمراہ ہونے کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ صحابہ اور تابعین نے ان کی آراء کو غلط قراردیا ہےاور پوری قوت سے ان کی تردید فرمائی ہے۔