تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) تقویٰ اللہ سے ڈرنے اور گناہوں سے بچنے کا نام ہے۔اور خوش اخلاقی انسانوں پر ظلم وزیادتی کرنے سے اور بُرا سلوک کرنے سے باز رکھتی ہے۔ اس طرح تقویٰ سے حقوق اللہ صحیح ادا ہوتے ہیں۔ اور خوش اخلاقی سے حقوق العباد، ان دونوں کی ادایئگی یقیناً جنت کے حصول کا ذریعہ ہے۔
(3) منہ کے گناہوں میں حرام رزق کھانا بھی ہے۔ جس کی وجہ سے نیکیاں قبول نہیں ہوتیں۔ اور زبان کے گناہ بھی مثلا جھوٹ غیبت گالی گلوچ وغیرہ۔ جن سے لوگوں میں فساد پیدا ہوتا اور بڑھتا ہے۔ یہ دونو ں قسم کے گناہ بڑے گناہ ہیں۔
(4) شرم گاہ کا گناہ زنا ہے۔ جوکبیرہ گناہ ہے۔ اور معاشرے میں بے شمارخرابیاں پیدا کرنے کاباعث ہے۔ زبان کے گناہ (غیر محرم سے ناجائز بات چیت وغیرہ) آنکھ کے گناہ (نا محرم کو دیکھنا) ہاتھ کے گناہ (نا محرم کو چھونا یا خط وغیرہ لکھنا او ر فون کرنا) پاؤں کے گناہ (بدکاری کے لئے چل کے جانا) وغیرہ سب اسی بڑے گناہ کے لئے کئے جاتے ہیں۔جن کی وجہ سے انسان جہنم میں پہنچ جاتاہے۔
(4) منہ اور شرم گاہ کے گناہوں سے بچنے والے کے بارے میں امید کی جاسکتی ہے کہ وہ دوسرے گناہوں سے بھی بچ جائےگا۔ اور جنت میں چلاجائےگا۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 2 / 706 :
أخرجه الترمذي ( 1 / 361 ) و ابن ماجه ( 4246 ) و أحمد ( 2 / 291 و 392 ، 442 )
من طريقين عن يزيد بن عبد الرحمن الأودي عن أبي هريرة قال : " سئل رسول
الله صلى الله عليه وسلم عن أكثر ما يدخل الناس الجنة ؟ فقال " فذكره . و قال
الترمذي . " حديث صحيح غريب " .
قلت . و إسناده حسن ، فإن يزيد هذا وثقه ابن حبان و العجلي ، و روى عنه جماعة .