قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ (بَابُ ذِكْرِ الْمَوْتِ وَالِاسْتِعْدَادِ لَهُ)

حکم : ضعیف (الألباني)

4260. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ أَبِي يَعْلَى شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْكَيِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَهُ وَعَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ وَالْعَاجِزُ مَنْ أَتْبَعَ نَفْسَهُ هَوَاهَا ثُمَّ تَمَنَّى عَلَى اللَّهِ

سنن ابن ماجہ:

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: موت کی یاد اور اس کے لیے تیاری)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

4260.

حضرت ابو یعلی شداد بن اوس ؓ سے روایت ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’عقل مند وہ ہے جو اپنا محاسبہ کرے اور موت کے بعد والی زندگی پر عمل کرے ۔ اور بیوقف وہ ہے جو اپنے نفس کو خوہشات کے پیچھے لگا دے (نفس کی خواہشا ت کے مطابق زندگی گزارتا ہے ۔) اور اللہ سے (جھوٹی) امیدیں وابستہ کرے ۔ (یہ کہہ کر مطمئن ہوجائے کہ اللہ بہت بخشنے والا ہے ۔ لیکن عمل ایسے کرے جس سے اس کی رحمت کی بجا ئے اس کا غضب حا صل ہو ۔‘‘