قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الْإِيمَانِ)

حکم : صحیح 

60. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا خَلَّصَ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ مِنَ النَّارِ وَأَمِنُوا، فَمَا مُجَادَلَةُ أَحَدِكُمْ لِصَاحِبِهِ فِي الْحَقِّ يَكُونُ لَهُ فِي الدُّنْيَا، أَشَدَّ مُجَادَلَةً مِنَ الْمُؤْمِنِينَ لِرَبِّهِمْ فِي إِخْوَانِهِمُ الَّذِينَ أُدْخِلُوا النَّارَ، قَالَ: يَقُولُونَ: رَبَّنَا، إِخْوَانُنَا، كَانُوا يُصَلُّونَ مَعَنَا، وَيَصُومُونَ مَعَنَا، وَيَحُجُّونَ مَعَنَا، فَأَدْخَلْتَهُمُ النَّارَ، فَيَقُولُ: اذْهَبُوا، فَأَخْرِجُوا مَنْ عَرَفْتُمْ مِنْهُمْ، فَيَأْتُونَهُمْ، فَيَعْرِفُونَهُمْ بِصُوَرِهِمْ، لَا تَأْكُلُ النَّارُ صُوَرَهُمْ، فَمِنْهُمْ مَنْ أَخَذَتْهُ النَّارُ إِلَى أَنْصَافِ سَاقَيْهِ، وَمِنْهُمْ مَنْ أَخَذَتْهُ إِلَى كَعْبَيْهِ، فَيُخْرِجُونَهُمْ، فَيَقُولُونَ: رَبَّنَا، أَخْرَجْنَا مَنْ قَدْ أَمَرْتَنَا، ثُمَّ يَقُولُ: أَخْرِجُوا مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ وَزْنُ دِينَارٍ مِنَ الْإِيمَانِ، ثُمَّ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ وَزْنُ نِصْفِ دِينَارٍ، ثُمَّ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ: فَمَنْ لَمْ يُصَدِّقْ هَذَا، فَلْيَقْرَأْ {إِنَّ اللَّهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ وَإِنْ تَكُ حَسَنَةً يُضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِنْ لَدُنْهُ أَجْرًا عَظِيمًا} [النساء: 40]

مترجم:

60.

حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب اللہ تعالیٰ (قیامت کے دن) مومنوں کو جہنم سے نجات دے دے گا اور وہ امن میں ہو جائیں گے تو پھر وہ اپنے ان بھائیوں کے بارے میں جو (گناہوں کی کثرت کی وجہ سے) جہنم میں چلے گئے، اس قدر اصرار سے اپنے رب سے بار بار عرض کریں گے کہ دنیا میں اپنے بھائی سے اپنے حق کے لئے اس طرح جھگڑا نہ کیا ہوگا۔ وہ کہیں گے: اے ہمارے پروردگار! یہ ہمارے ساتھ روزے رکھا کرتے تھے، ہمارے ساتھ حج کرتے تھے، تو نے انہیں (اپنے عدل کی بنا پر) جہنم میں داخل کر دیا (اب اپنے فضل سے انہیں معاف فرما دے) اللہ تعالیٰ فرمائے گا: جاؤ جنہیں تم پہچانتے ہو (جہنم سے) نکال لو۔ وہ ان (دوزخیوں) کے پاس آئیں گے اور انہیں ان کی شکلوں سے پہچان لیں گے۔ آگ ان کی  صورتوں کو نہیں کھائے گی (چہرے نہیں جلیں گے)، آگ نے کسی کو آدھی پنڈلی تک جلا دیا ہوگا، کسی کو ٹخنوں تک جلا دیا ہوگا، وہ انھیں نکال لائیں گے اور عرض کریں گے: اے ہمارے رب! جن کا تو نے ہمیں حکم دیا تھا انہیں ہم نے نکال لیا ہے۔ اللہ تعالیٰ پھر فرمائے گا: جس کے دل میں ایک دینار کے وزن برابر ایمان ہے اسے بھی نکال لو، پھر (ارشاد ہوگا) جس کے دل میں نصف دینار کے وزن برابر (ایمان ہے، اسے بھی نکال لو) اس کے بعد (یہاں تک حکم ہو جائے گا کہ) جس کے دل میں رائی کے دانے برابر ایمان ہے (اسے بھی جہنم سے نکال لو۔‘‘) حضرت ابو سعید ؓ نے فرمایا: جسے یقین نہ آئے وہ اس آیت کو پڑھ لے: ﴿اِنَّ اللّٰهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ ۚ وَ اِنْ تَكُ حَسَـنَةً يُّضٰعِفْھَا وَ يُؤْتِ مِنْ لَّدُنْهُ اَجْرًا عَظِيْمًا﴾ ’’بے شک اللہ تعالیٰ ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرتا، اور اگر (کسی کی) کوئی نیکی ہوگی تو اسے کئی گنا بڑھا دے گا اور اسے اپنے پاس سے اجر عظیم عطا فرمائے گا۔‘‘