تشریح:
(1) ٹھہرے ہوئے پانی میں غسل کرے سے ممانعت میں یہ حکمت ہے کہ اگر اس میں ایک کے بعد دوسرا آدمی غسل کرے گا تو وہ جلد ہی ناقابل استعمال ہوجائے گا۔ جب کہ الگ پانی لے کر نہانے سے باقی پانی صاف ستھرا رہے گا اور دوسرے لوگ اس سے فائدہ حاصل کرسکیں گے۔
(2) یہ اسلام کی خوبی ہے کہ طہارت و نظافت میں ان آداب کی طرف رہنمائی کی ہے جن کی عام طور پر توجہ مبذول نہیں ہوتی۔