قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الْقَدَرِ)

حکم : صحیح 

78. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، وَوَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عَلِيِّ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِيَدِهِ عُودٌ، فَنَكَتَ فِي الْأَرْضِ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، فَقَالَ «مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا وَقَدْ كُتِبَ مَقْعَدُهُ مِنَ الْجَنَّةِ، وَمَقْعَدُهُ مِنَ النَّارِ» ، قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفَلَا نَتَّكِلُ؟ قَالَ: «لَا، اعْمَلُوا وَلَا تَتَّكِلُوا، فَكُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ» . ثُمَّ قَرَأَ {فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَى فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَى وَأَمَّا مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنَى وَكَذَّبَ بِالْحُسْنَى فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَى} [الليل: 6]

مترجم:

78.

حضرت علی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نبی اکرم ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے آپ کے ہاتھ میں ایک لکڑی تھی، آپ اس کے ساتھ زمین میں لکیریں لگانے لگے (جیسے کوئی شخص گہری سوچ میں ہو تو کرتا ہے) پھر آپ نے سر اٹھایا اور فرمایا: ’’تم میں سے ہر شخص کا ٹھکانا جنت یا جہنم میں لکھ دیا گیا ہے۔‘‘ عرض کیا گیا: اے اللہ کے رسول! پھر ہم (لکھے ہوئے پر) بھروسا نہ کر لیں؟ فرمایا: ’’ نہیں، عمل کرو (لکھے ہوئے پر) بھروسانہ کرو، ہر کسی کے لئے وہ کام آسان ہو جاتا ہے جس کے لئے وہ پیدا کیا گیا۔‘‘  پھر آپ ﷺ نے یہ آیات تلاوت فرمائیں ﴿فَاَمَّا مَنْ اَعْطٰى وَاتَّقٰى O وَصَدَّقَ بِالْحُسْنٰى O فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرٰى O وَاَمَّا مَنْۢ بَخِلَ وَاسْتَغْنٰى O وَكَذَّبَ بِالْحُسْنٰى O فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرٰى O﴾ ’’جس نے (اللہ کی راہ میں) دیا اور (اپنے رب سے) ڈرا۔ اور اچھی بات کی تصدیق کی تو ہم بھی اسے آسان راستے کی سہولت دیں گے، لیکن جس نے بخل کیا اور بے پروائی کی اور اچھی بات کی تکذیب کی تو ہم بھی اس کو تنگی اور مشکل کے اسباب میسر کر دیں گے۔‘‘