قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابُ رَفْعِ الْيَدَيْنِ إِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ)

حکم : صحیح 

862. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُهُ، وَهُوَ فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَحَدُهُمْ أَبُو قَتَادَةَ بْنُ رِبْعِيٍّ، قَالَ: أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «كَانَ إِذَا قَامَ فِي الصَّلَاةِ، اعْتَدَلَ قَائِمًا، وَرَفَعَ يَدَيْهِ، حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ» ثُمَّ قَالَ «اللَّهُ أَكَبْرُ» وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ، رَفَعَ يَدَيْهِ، حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ، فَإِذَا قَالَ «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» رَفَعَ يَدَيْهِ، فَاعْتَدَلَ، فَإِذَا قَامَ مِنَ الثِّنْتَيْنِ، كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، حَتَّى يُحَاذِيَ مَنْكِبَيْهِ، كَمَا صَنَعَ، حِينَ افْتَتَحَ الصَّلَاةَ

مترجم:

862.

حضرت ابو حمید ساعدی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے دس صحابہٴ کرام‬ ؓ ک‬ی موجودگی میں فرمایا جن میں سیدنا قتادہ بن ربعی ؓ بھی تھے: میں رسول اللہ ﷺ کی نماز (کا طریقہ) تم سب سے زیادہ جانتا ہوں۔ آپ ﷺ جب نماز میں کھڑے ہوتے تو بالکل سیدھے کھڑے ہوتے اور اپنے ہاتھ اتنے بلند کرتے کہ کندھوں کے برابر اٹھا لیتے، پھر کہتے اللہ اکبر، پھر جب رکوع کرنا چاہتے تو دونوں ہاتھ اٹھاتے حتی کہ انہیں کندھوں کے برابر بلند کر لیتے۔ جب (سمع اللہ لمن حمدہ) کہتے تو رفع یدین کرتے اور سیدھے کھڑے ہو جاتے، جب وہ دو رکعتیں پڑھ کر (تیسری رکعت کے لئے) اٹھتے تو (اللہ اکبر) کہتے اور دونوں ہاتھ اٹھاتے، حتی کہ کندھوں کے برابر بلند کر لیتے جیسے نماز شروع کرتے وقت کیا تھا۔