قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ اتِّبَاعِ سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِﷺ)

حکم : صحیح (الألباني)

2. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَرُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ فَإِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ بِسُؤَالِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ عَلَى أَنْبِيَائِهِمْ فَإِذَا أَمَرْتُكُمْ بِشَيْءٍ فَخُذُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَإِذَا نَهَيْتُكُمْ عَنْ شَيْءٍ فَانْتَهُوا

سنن ابن ماجہ: کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: سنت رسول ﷺ کی پیروی کا بیان)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

2.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تک میں تمہیں (کسی معاملہ میں آزاد) چھوڑے رکھوں، تب تک تم بھی مجھے چھوڑے رکھو، (بلا وجہ سوال نہ کرو) کیوں کہ تم سے پہلے لوگ اپنے انبیاء ؑ سے سوالات کرنے اور (پھر) ان (کے احکام) کی مخالفت کرنے کی وجہ ہی سے ہلاک ہوئے، لہٰذا جب میں تمہیں کسی کام کا حکم دوں تو حسب ہمت اس کی تعمیل کرو اور جب کسی کام سے منع کردوں تو اس سے رک جاؤ۔‘‘