1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابٌ: مِنَ الكَبَائِرِ أَنْ لاَ يَسْتَتِرَ مِنْ ب...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

216. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَائِطٍ مِنْ حِيطَانِ المَدِينَةِ، أَوْ مَكَّةَ، فَسَمِعَ صَوْتَ إِنْسَانَيْنِ يُعَذَّبَانِ فِي قُبُورِهِمَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُعَذَّبَانِ، وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ» ثُمَّ قَالَ: «بَلَى، كَانَ أَحَدُهُمَا لاَ يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ، وَكَانَ الآخَرُ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ». ثُمَّ دَعَا بِجَرِيدَةٍ، فَكَسَرَهَا كِسْرَتَيْنِ، فَوَضَعَ عَلَى كُلِّ قَبْرٍ مِنْهُمَا كِسْرَةً، فَقِيلَ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لِمَ فَعَلْتَ هَ...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(باب: اس بارے میں کہ پیشاب کی چھینٹوں سے نہ بچنا کب...)

216.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی ﷺ مدینے یا مکے کے کسی باغ سے گزرے تو وہاں دو آدمیوں کی آواز سنی جن کو قبر میں عذاب ہو رہا تھا۔ اس وقت آپ نے فرمایا: ’’ ان دونوں کو عذاب ہو رہا ہے لیکن یہ عذاب کسی بڑی بات پر نہیں دیا جا رہا۔‘‘ پھر فرمایا: ’’ ہاں (بڑی ہی ہے) ان میں سے ایک تو اپنے پیشاب سے احتیاط نہیں کرتا تھا اور دوسرا چغل خوری کی عادت میں مبتلا تھا۔‘‘ پھر آپ نے ایک تر شاخ منگوائی، اس کے دو ٹکڑے کر کے ہر قبر پر ایک ایک ٹکڑا گاڑ دیا۔ آپ سے عرض کیا گیا: اے اللہ کے رسول! آپ نے ایسا کیوں کیا؟ آپ نے فرم...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الجَرِيدِ عَلَى القَبْرِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1361. حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ مَرَّ بِقَبْرَيْنِ يُعَذَّبَانِ فَقَالَ إِنَّهُمَا لَيُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ أَمَّا أَحَدُهُمَا فَكَانَ لَا يَسْتَتِرُ مِنْ الْبَوْلِ وَأَمَّا الْآخَرُ فَكَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ثُمَّ أَخَذَ جَرِيدَةً رَطْبَةً فَشَقَّهَا بِنِصْفَيْنِ ثُمَّ غَرَزَ فِي كُلِّ قَبْرٍ وَاحِدَةً فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ لِمَ صَنَعْتَ هَذَا فَقَالَ لَعَلَّهُ أَنْ يُخَفَّفَ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: قبر پر کھجور کی ڈالیاں لگانا

)

1361.

حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ ایک دفعہ دو قبروں کے پاس سے گزرے جن (میں مدفون مردوں) کو عذاب دیاجارہا تھا۔آپ نے فرمایا:’’ان دونوں کوعذاب دیاجارہا ہے۔ لیکن یہ عذاب کسی مشکل بات کیوجہ سے نہیں۔ ان میں سے ایک پیشاب سے پرہیز نہیں کرتا تھا اور دوسرا چغلی کھاتا تھا۔‘‘ اس کے بعد آپ نے کھجور کی تازہ شاخ لی اور اسے چیر کر دو حصے کردیے، پھر ہر ایک قبر پر ایک ایک گاڑ دی۔ صحابہ کرام ؓ  نے عرض کیا:اللہ کے رسول ﷺ !آپ نے ایسا کیوں کیا ہے؟آپ نے فرمایا:’’امید ہے کہ جب تک یہ دونوں ٹکڑے خشک نہ ہوں گے ان کے ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ عَذَابِ القَبْرِ مِنَ الغِيبَةِ وَالبَوْلِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1378. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَبْرَيْنِ فَقَالَ إِنَّهُمَا لَيُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ مِنْ كَبِيرٍ ثُمَّ قَالَ بَلَى أَمَّا أَحَدُهُمَا فَكَانَ يَسْعَى بِالنَّمِيمَةِ وَأَمَّا أَحَدُهُمَا فَكَانَ لَا يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ قَالَ ثُمَّ أَخَذَ عُودًا رَطْبًا فَكَسَرَهُ بِاثْنَتَيْنِ ثُمَّ غَرَزَ كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى قَبْرٍ ثُمَّ قَالَ لَعَلَّهُ يُخَفَّفُ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: غیبت اور پیشاب کی آلودگی سے قبر کا عذاب ہونا)

1378.

حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کا گزر دو قبروں کے پاس سے ہواتو آپ نے فرمایا:’’ان دونوں کو عذاب ہورہاہے اور کسی بڑے گناہ کی پاداش میں انھیں سزا نہیں دی جارہی۔‘‘ پھر فرمایا:’’کیوں نہیں!ایک ان میں سے چغلی کھاتا پھرتا تھا اور دوسرا اپنے پیشاب (کے چھینٹوں) سے پرہیز نہیں کرتا تھا۔‘‘ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: پھر آپ نے (کھجور کی) ایک تازہ شاخ لی اور اسکے دو ٹکڑے کیے، پھر ہر ایک کو قبر پر گاڑ کر فرمایا:’’جب تک یہ خشک نہ ہوں گے امید ہے کہ ان کے عذاب میں تخفیف ہوتی رہے گی۔‘‘

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ الغِيبَةِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6052. حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، قَالَ: سَمِعْتُ مُجَاهِدًا، يُحَدِّثُ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَبْرَيْنِ، فَقَالَ: إِنَّهُمَا لَيُعَذَّبَانِ، وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ، أَمَّا هَذَا: فَكَانَ لاَ يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ، وَأَمَّا هَذَا: فَكَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ثُمَّ دَعَا بِعَسِيبٍ رَطْبٍ فَشَقَّهُ بِاثْنَيْنِ، فَغَرَسَ عَلَى هَذَا وَاحِدًا، وَعَلَى هَذَا وَاحِدًا، ثُمَّ قَالَ: «لَعَلَّهُ يُخَفَّفُ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا»...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(

باب: غیبت کے بیان میں

)

6052.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ دو قبروں کے پاس گزرے تو فرمایا: ”ان دونوں کو عذاب دیا جارہا ہے اور (بظاہر) یہ کسی بڑے گناہ کی وجہ سے عذاب میں گرفتار نہیں ہیں بلکہ ایک اپنے پیشاب سے اجتناب نہیں کرتا تھا اور دوسرا چغلی کرتا پھرتا تھا پھر آپ نے کھجور کی ایک تازہ شاخ منگوائی اور اسے چیر کردو ٹکڑے کر دیے اور ایک قبر پر ایک شاخ اور دوسری قبر پر دوسری شاخ گاڑ دی، پھر فرمایا: امید ہے کہ جب تک یہ شاخیں خشک نہ ہوں ان کے عذاب میں تخفیف ہوتی رہے گی۔“

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابٌ: النَّمِيمَةُ مِنَ الكَبَائِرِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6055. حَدَّثَنَا ابْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ بَعْضِ حِيطَانِ المَدِينَةِ، فَسَمِعَ صَوْتَ إِنْسَانَيْنِ يُعَذَّبَانِ فِي قُبُورِهِمَا، فَقَالَ: «يُعَذَّبَانِ، وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ، وَإِنَّهُ لَكَبِيرٌ، كَانَ أَحَدُهُمَا لاَ يَسْتَتِرُ مِنَ البَوْلِ، وَكَانَ الآخَرُ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ» ثُمَّ دَعَا بِجَرِيدَةٍ فَكَسَرَهَا بِكِسْرَتَيْنِ أَوْ ثِنْتَيْنِ، فَجَعَلَ كِسْرَةً فِي قَبْرِ هَذَا، وَكِسْرَةً فِي قَبْرِ هَذَا، فَقَالَ: «لَعَلَّهُ يُخَفَّفُ عَنْهُمَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(باب: چغل خوری کرنا کبیرہ گناہو ں میں سے ہے)

6055.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ مدینہ طیبہ کے کسی باغ تشریف لائے تو آپ نے دو انسانوں کی آواز سنی جنہیں ان کی قبروں میں عذاب دیا جا رہا تھا آپ ﷺ نے فرمایا: ”ان کو عذاب دیا جا رہا ہے لیکن کسی بڑی بات (جس سے بچنا مشکل ہو) کی وجہ سے عذاب نہیں دیا جا رہا حالانکہ یہ کبیرہ گناہ ہیں ان میں سے ایک پیشاب کرتے وقت پردہ نہیں کرتا تھا اور دوسرا چغلی کرتا پھرتا تھا۔“ پھر آپ نے کھجور کی ایک تازہ شاخ منگوائی اور اس کے دو ٹکڑے کیے۔ ایک ٹکڑا ایک قبر پر اور دوسرا دوسری قبر پر گاڑ دیا پھر فرمایا: ”ممکن ہے ان کے عذاب میں اس وقت تک تخفیف کر دی جا...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الدَّليلِ عَلَى نَجَاسَةِ الْبَوْلِ وَوُجُوب...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

292. وَحَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ، وَأَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، - قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ - حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، قَالَ: سَمِعْتُ مُجَاهِدًا، يُحَدِّثُ عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مَرَّ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَبْرَيْنِ فَقَالَ: «أَمَا إِنَّهُمَا لَيُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ، أَمَّا أَحَدُهُمَا فَكَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ، وَأَمَّا الْآخَرُ فَكَانَ لَا يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ»، قَالَ فَدَعَا بِعَسِيبٍ رَطْبٍ فَشَقَّهُ بِاثْنَيْنِ ثُمَّ غَرَسَ عَلَى هَذَا وَاحِدًا و...

صحیح مسلم:

کتاب: پاکی کا بیان

(باب: پیشاب کے نجس ہونےکی دلیل اور اس سے بچنا واجب ...)

292.

وکیع نے بیان کیا، (کہا:) ہمیں اعمش نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: میں نے مجاہد کو طاؤس سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا، کہا: رسو ل اللہ ﷺ کا گزر دو قبروں پر ہوا تو آپﷺ نے فرمایا: ’’ان دونوں کو عذاب ہو رہا ہے اور کسی بڑی غلطی کی بنا پر عذاب نہیں ہو رہا (جس سے بچنا دشوار ہوتا۔) ان میں ایک تو چغل خوری کرتا تھا اور دوسرا اپنے پیشاب سے بچنے کا اہتمام نہیں کرتا تھا۔‘‘ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: پھر آپﷺ نے ایک تازہ کھجور کی چھڑی منگوائی اور اس کو دو حصوں میں چیر دیا، پھر ایک حصہ اس قب...

7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الِاسْتِبْرَاءِ مِنْ الْبَوْلِ)

صحیح

20. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يُحَدِّثُ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَبْرَيْنِ فَقَالَ إِنَّهُمَا يُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ أَمَّا هَذَا فَكَانَ لَا يَسْتَنْزِهُ مِنْ الْبَوْلِ وَأَمَّا هَذَا فَكَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ثُمَّ دَعَا بِعَسِيبٍ رَطْبٍ فَشَقَّهُ بِاثْنَيْنِ ثُمَّ غَرَسَ عَلَى هَذَا وَاحِدًا وَعَلَى هَذَا وَاحِدًا وَقَالَ لَعَلَّهُ يُخَفَّفُ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا قَالَ هَنَّادٌ يَسْتَتِرُ مَكَانَ يَسْتَنْزِهُ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: پیشاب سے خوب اچھی طرح پاک ہونے کابیان)

20.

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ دو قبروں کے پاس سے گزرے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’انہیں عذاب دیا جا رہا ہے اور انہیں کسی بہت بڑی بات میں عذاب نہیں دیا جا رہا ہے۔ رہا یہ شخص! تو یہ پیشاب سے نہیں بچتا تھا اور یہ (دوسرا) تو یہ چغل خوری کیا کرتا تھا۔‘‘ پھر آپ ﷺ نے کھجور کی ایک تازہ ٹہنی منگوائی اسے دو حصوں میں چیرا اور ہر دو قبروں پر ایک ایک کو گاڑ دیا اور فرمایا: ’’امید ہے کہ ان کے خشک ہونے تک ان کے عذاب میں تخفیف رہے گی۔‘‘ هناد کے الفاظ «يَسْتَنْزِهُ» ...

8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّشْدِيدِ فِي الْبَوْلِ​)

صحیح

70. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ وَقُتَيْبَةُ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ قَال سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يُحَدِّثُ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى قَبْرَيْنِ فَقَالَ إِنَّهُمَا يُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ أَمَّا هَذَا فَكَانَ لَا يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ وَأَمَّا هَذَا فَكَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي مُوسَى وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَسَنَةَ وَزَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَأَبِي بَكْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَى مَنْصُورٌ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ مُ...

جامع ترمذی: كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: پیشاب کے بارے میں وارد وعید کا بیان​)

70.

عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کا گزر دو قبروں کے پاس سے ہوا تو آپ نے فرمایا : ’’یہ دونوں قبر والے عذاب دیئے جا رہے ہیں، اور کسی بڑی چیز میں عذاب نہیں دیئے جا رہے (کہ جس سے بچنا مشکل ہوتا) رہا یہ تو یہ اپنے پیشاب سے بچتا نہیں تھا۱؎ اور رہا یہ تو یہ چغلی کیا کرتا تھا‘‘۲؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- اس باب میں ابو ہریرہ، ابو موسیٰ، عبدالرحمن بن حسنہ، زید بن ثابت، اور ابو بکر ۃ رضی اللہ عنھم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

...

9 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ (بَابُ التَّنَزُّهُ عَنْ الْبَوْلِ)

صحیح

31. أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ وَكِيعٍ عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يُحَدِّثُ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَبْرَيْنِ فَقَالَ إِنَّهُمَا يُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ أَمَّا هَذَا فَكَانَ لَا يَسْتَنْزِهُ مِنْ بَوْلِهِ وَأَمَّا هَذَا فَإِنَّهُ كَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ثُمَّ دَعَا بِعَسِيبٍ رَطْبٍ فَشَقَّهُ بِاثْنَيْنِ فَغَرَسَ عَلَى هَذَا وَاحِدًا وَعَلَى هَذَا وَاحِدًا ثُمَّ قَالَ لَعَلَّهُ يُخَفَّفُ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا خَالَفَهُ مَنْصُورٌ رَوَاهُ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَلَمْ يَذْكُرْ ط...

سنن نسائی: کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: پیشاب (کے چھینٹوں)سے بچنا)

31.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ دو قبروں کے پاس سے گزرے، تو فرمایا:’’تحقیق ان قبروں والوں کو عذاب ہو رہا ہے اور انھیں کسی بھاری کام (کہ جس سے بچنا ناممکن ہو) کی وجہ سے عذاب نہیں ہو رہا۔ اس قبر والا تو اپنے پیشاب کے چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا اور اس قبر والا چغلیاں کھاتا تھا۔ پھر آپ نے کھجور کی تازہ شاخ منگوائی اور اسے چیر کر دو حصے کر دیا۔ پھر ایک اس قبر پر گاڑ دی اور ایک دوسری پر۔ پھر فرمایا: ’’امید ہے جب تک یہ خشک نہیں ہوتیں، ان سے عذاب میں تخفیف کی جائے گی۔‘‘ اس روایت کو بیان کرتے ہوئے منصور نے اع...

10 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ وَضْعِ الْجَرِيدَةِ عَلَى الْقَبْرِ)

صحیح

2068. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَائِطٍ مِنْ حِيطَانِ مَكَّةَ أَوِ الْمَدِينَةِ سَمِعَ صَوْتَ إِنْسَانَيْنِ يُعَذَّبَانِ فِي قُبُورِهِمَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ»، ثُمَّ قَالَ: «بَلَى، كَانَ أَحَدُهُمَا لَا يَسْتَبْرِئُ مِنْ بَوْلِهِ، وَكَانَ الْآخَرُ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ»، ثُمَّ دَعَا بِجَرِيدَةٍ فَكَسَرَهَا كِسْرَتَيْنِ، فَوَضَعَ عَلَى كُلِّ قَبْرٍ مِنْهُمَا كِسْرَةً، فَقِيلَ لَهُ: يَا رَسُولَ ا...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: قبر پر شاخ رکھنا)

2068.

حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ دو قبروں کے پاس سے گزرے اور فرمایا: ”ان دونوں کو عذاب ہو رہا ہے اور یہ عذاب کسی بڑے کام کے بارے میں نہیں ہو رہا۔ ان میں سے ایک شخص تو اپنے پیشاب سے بچتا نہ تھا اور دوسرا چغلیاں کھایا کرتا تھا۔“ پھر آپ نے کھجور کی ایک تازہ شاخ لی، اسے چیر کر دو حصے کیے اور پھر ہر قبر پر ایک حصہ گاڑ دیا۔ لوگوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ نے ایسے کیوں کیا؟ آپ نے فرمایا: ”مجھے امید ہے جب تک یہ خشک نہیں ہوں گی، ان سے عذاب میں تخفیف رہے گی۔“

...