2 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ

حکم: ضعیف

1160 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَطَبَ فِي الْحَرْبِ خَطَبَ عَلَى قَوْسٍ وَإِذَا خَطَبَ فِي الْجُمُعَةِ خَطَبَ عَلَى عَصًا

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: جمعے کے خطبے کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1160. (نبی ﷺ کے مؤذن) سیدنا سعد القرظ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ جب جنگ کے دوران میں خطبہ دیتے تو کمان ہاتھ میں لے کر خطبہ دیتے اور جب جمعے کا خطبہ دیتے تو عصا ہاتھ میں لے کر خطبہ دیتے۔


3 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابٌ فِيمَنْ سَلَّمَ مِنْ ثِنْتَيْنِ أَوْ ثَلَاثٍ...

حکم: صحیح

1270 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَى صَلَاتَيْ الْعَشِيِّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ قَامَ إِلَى خَشَبَةٍ كَانَتْ فِي الْمَسْجِدِ يَسْتَنِدُ إِلَيْهَا فَخَرَجَ سَرَعَانُ النَّاسِ يَقُولُونَ قَصُرَتْ الصَّلَاةُ وَفِي الْقَوْمِ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ فَهَابَاهُ أَنْ يَقُولَا لَهُ شَيْئًا وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ طَوِيلُ الْيَدَيْنِ يُسَمَّى ذَا الْيَدَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقَصُرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ فَقَالَ لَمْ تَقْصُرْ وَلَمْ أَنْسَ قَالَ فَإ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: دو یا تین رکعت پڑھ کر بھولے سے سلام پھیر دینا...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1270.  ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: اللہ کے رسول ﷺ نے ہمیں پچھلے وقت کی ایک نماز (ظہر یا عصر کی) دو رکعتیں پڑھا کر سلام پھیر دیا۔ مسجد میں ایک لکڑی تھی (غالبًا ستون ہوگا) نبی ﷺ اس سے ٹیک لگا کر تشریف رکھا کرتے تھے، پھر(سلام پھیرنے کے بعد) نبی ﷺ اٹھ کر اس لکڑی کی طرف چلے۔ جن افراد کو(جانے کی) جلدی تھی وہ یہ کہتے ہوئے چل دیے۔ نماز کم ہوگئی ہے۔ حاضرین میں سیدنا ابو بکر اور سیدنا عمر ؓ بھی موجود تھے۔ وہ آپ سے کچھ عرض کرنے سے ڈرے (کہ نبی ﷺ کو ناگوار نہ گزرے) لوگوں میں ایک لمبے ہاتھوں والے صاحب بھی تھے، جو ذوالیدین کے نام سے معروف تھے۔ انہوں نے عرض کیا: ا...