1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ فِي الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ)

حکم: ضعیف

3357. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ حَرِيشٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ أَنْ يُجَهِّزَ جَيْشًا فَنَفِدَتْ الْإِبِلُ فَأَمَرَهُ أَنْ يَأْخُذَ فِي قِلَاصِ الصَّدَقَةِ فَكَانَ يَأْخُذُ الْبَعِيرَ بِالْبَعِيرَيْنِ إِلَى إِبِلِ الصَّدَقَةِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل (باب: جانور ادھار بیچنے کا جواز )

مترجم: DaudWriterName

3357. سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ لشکر کی تیاری کریں مگر اونٹ ختم ہو گئے، تو آپ ﷺ نے ان کو حکم دیا کہ صدقہ کی اونٹنیاں آنے تک ادھار لے لیں۔ چنانچہ وہ صدقہ کے آنے تک دو دو اونٹوں کے بدلے ایک ایک اونٹ حاصل کر لیا کرتے تھے۔


2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ تَحِلُّ لَهُ الصَّدَقَةُ)

حکم: صحیح

1841. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تَحِلُّ الصَّدَقَةُ لِغَنِيٍّ إِلَّا لِخَمْسَةٍ: لِعَامِلٍ عَلَيْهَا، أَوْ لِغَازٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، أَوْ لِغَنِيٍّ اشْتَرَاهَا بِمَالِهِ، أَوْ فَقِيرٍ تُصُدِّقَ عَلَيْهِ فَأَهْدَاهَا لِغَنِيٍّ، أَوْ غَارِمٍ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: زکاۃ کے احکام و مسائل (باب: کسے زکاۃ لینا جائز ہے؟ )

مترجم: MajahWriterName

1841. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: پانچ افراد کے علاوہ کسی امیر آدمی کے لیے صدقہ (اور زکاۃ) کھانا حلال نہیں۔ (1) صدقہ وصول کرنے والا (سرکاری ملازم)، (2) اللہ کی راہ میں جنگ کرنے والا (مجاہد)، (3) وہ دولت مند جو صدقے کی چیز اپنے مال کے بدلے خرید لیتا ہے۔ (4) یا (یہ صورت کہ) کسی فقیر کو صدقہ دیا گیا اور اس نے وہ کسی غنی کو تحفہ کے طور پر دے دیا، (5) دیوالیہ (مقروض۔) ...