1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْكِبْرِ)

حکم: صحيح الإسناد

4092. حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ رَجُلًا جَمِيلًا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي رَجُلٌ حُبِّبَ إِلَيَّ الْجَمَالُ وَأُعْطِيتُ مِنْهُ مَا تَرَى حَتَّى مَا أُحِبُّ أَنْ يَفُوقَنِي أَحَدٌ إِمَّا قَالَ بِشِرَاكِ نَعْلِي وَإِمَّا قَالَ بِشِسْعِ نَعْلِي أَفَمِنْ الْكِبْرِ ذَلِكَ قَالَ لَا وَلَكِنَّ الْكِبْرَ مَنْ بَطِرَ الْحَقَّ وَغَمَطَ النَّاسَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل (باب: تکبر اور بڑائی کی برائی کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4092. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور وہ ایک خوبصورت آدمی تھا۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے خوبصورتی پسند ہے اور مجھے یہ حاصل بھی ہے جیسے کہ آپ دیکھ رہے ہیں، حتیٰ کہ میں نہیں چاہتا کہ کوئی جوتے کے تسمے میں بھی مجھ سے بڑھ جائے۔ اور اس نے لفظ «بشراك نعلي» کہا یا «بشسع نعلي» کیا یہ کیفیت تکبر اور بڑائی میں سے ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ” نہیں، تکبر یہ ہے جو حق کو ٹھکرائے اور لوگوں کو حقیر جانے۔“ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بابٌ فِي قَدْرِ مَوْضِعِ الْإِزَارِ)

حکم: صحیح

4093. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ عَنْ الْإِزَارِ فَقَال عَلَى الْخَبِيرِ سَقَطْتَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِزْرَةُ الْمُسْلِمِ إِلَى نِصْفِ السَّاقِ وَلَا حَرَجَ أَوْ لَا جُنَاحَ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْكَعْبَيْنِ مَا كَانَ أَسْفَلَ مِنْ الْكَعْبَيْنِ فَهُوَ فِي النَّارِ مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ بَطَرًا لَمْ يَنْظُرْ اللَّهُ إِلَيْهِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل (باب: مرد کی چادر شلوار کہاں تک ہونی چاہیے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

4093. جناب علاء بن عبدالرحمٰن اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے تہبند کے متعلق دریافت کیا۔ تو انہوں نے کہا کہ صاحب علم و خبر سے تمہارا واسطہ پڑا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”مسلمان کا تہبند آدھی پنڈلی تک ہوتا ہے۔ آدھی پنڈلی سے ٹخنوں تک کے مابین میں کوئی حرج نہیں اور جو ٹخنوں سے نیچے ہو وہ آگ میں ہے، جس نے تکبر سے اپنا تہبند گھسیٹا اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہیں دیکھے گا۔“ ...


3 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ (بَابُ الْمَشْيِ إِلَى الصَّلَاةِ)

حکم: ضعیف

778. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التُّسْتَرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الْمُوَفَّقِ أَبُو الْجَهْمِ قَالَ: حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ مَرْزُوقٍ، عَنْ عَطِيَّةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ خَرَجَ مِنْ بَيْتِهِ إِلَى الصَّلَاةِ، فَقَالَ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِحَقِّ السَّائِلِينَ عَلَيْكَ، وَأَسْأَلُكَ بِحَقِّ مَمْشَايَ هَذَا، فَإِنِّي لَمْ أَخْرُجْ أَشَرًا، وَلَا بَطَرًا، وَلَا رِيَاءً، وَلَا سُمْعَةً، وَخَرَجْتُ اتِّقَاءَ، سُخْطِكَ، وَابْتِغَاءَ مَرْضَاتِكَ، فَأَسْأَلُكَ أَنْ تُعِيذَنِي مِنَ النَّارِ، ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل (باب: نماز کے لیے ( مسجد کی طرف ) چلنے کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

778. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص نمازکے لئے گھر سے نکلا اور یہ دعا پڑھی ، اللہ تعالیٰ اپنے چہرہٴ مبارک سے اس کی طرف توجہ فرماتا ہے اور ستر ہزار فرشتے اس کے حق میں بخشش کی دعا کرتے ہیں۔‘‘ (دعا یہ ہے): (اللَّهُمَّ إِنِّى أَسْأَلُكَ بِحَقِّ السَّائِلِينَ عَلَيْكَ وَأَسْأَلُكَ بِحَقِّ مَمْشَاىَ هَذَا فَإِنِّى لَمْ أَخْرُجْ أَشَرًا وَلاَ بَطَرًا وَلاَ رِيَاءً وَلاَ سُمْعَةً وَخَرَجْتُ اتِّقَاءَ سُخْطِكَ وَابْتِغَاءَ مَرْضَاتِكَ فَأَسْأَلُكَ أَنْ تُعِيذَنِى مِنَ النَّارِ وَأَنْ تَغْفِرَ...