2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2608. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَعُدُّونَ الرَّقُوبَ فِيكُمْ قَالَ قُلْنَا الَّذِي لَا يُولَدُ لَهُ قَالَ لَيْسَ ذَاكَ بِالرَّقُوبِ وَلَكِنَّهُ الرَّجُلُ الَّذِي لَمْ يُقَدِّمْ مِنْ وَلَدِهِ شَيْئًا قَالَ فَمَا تَعُدُّونَ الصُّرَعَةَ فِيكُمْ قَالَ قُلْنَا الَّذِي لَا يَصْرَعُهُ الرِّجَالُ قَالَ لَيْسَ بِذَلِكَ وَلَكِنَّهُ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَض...

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: اس شخص کی فضیلت جو غصے کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھتا ہے اور غصہ کس چیز سے رخصت ہوتا ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2608. جریر نے ہمیں اعمش سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابراہیم تیمی سے، انہوں نے حارث بن سوید سے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم لوگ اپنے خیال میں رقوب کسے شمار کرتے ہو؟‘‘ ہم نے عرض کی: جس شخص کے بچے پیدا نہ ہوتے ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’یہ رقوب نہیں ہے، بلکہ رقوب وہ شخص ہے جس نے (آخرت میں) کسی بچے کو آگے نہ بھیجا ہو۔‘‘ آپﷺ نے فرمایا: ’’تم اپنے خیال میں پہلوان کسے سمجھتے ہو؟‘‘ ہم نے کہا: جس کو لوگ پچھاڑ نہ سکیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’&rsqu...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2609. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَعَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَا كِلَاهُمَا قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الشَّدِيدُ بِالصُّرَعَةِ إِنَّمَا الشَّدِيدُ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ...

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: اس شخص کی فضیلت جو غصے کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھتا ہے اور غصہ کس چیز سے رخصت ہوتا ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2609. سعید بن مسیب نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’(کوئی شخص) پچھاڑ دینے سے طاقت نہیں ہوتا۔ طاقتور (مضبوط) وہ ہے جو غصے کے وقت خود کو قابو میں رکھتا ہے۔‘‘


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2609.01. حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيْسَ الشَّدِيدُ بِالصُّرَعَةِ قَالُوا فَالشَّدِيدُ أَيُّمَ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ...

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: اس شخص کی فضیلت جو غصے کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھتا ہے اور غصہ کس چیز سے رخصت ہوتا ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2609.01. زبیدی نے زہری سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے حمید بن عبدالرحمٰن نے بتایا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے: ’’پچھاڑ دینے سے کوئی شخص طاقتور نہیں ہوتا۔‘‘ صحابہ نے پوچھا: اللہ کے رسولﷺ! پھر طاقت ور کون ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’جو غصے کے وقت خود کو قابو میں رکھتا ہے۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2609.02. و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِهْرَامَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ كِلَاهُمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ...

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: اس شخص کی فضیلت جو غصے کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھتا ہے اور غصہ کس چیز سے رخصت ہوتا ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2609.02. معمر اور شعیب دونوں نے زہری سے خبر دی، انہوں نے حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف سے، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے اسی کے مانند روایت کی۔


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَنْ كَظَمَ غَيْظًا)

حکم: صحیح

4779. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَا تَعُدُّونَ الصُّرَعَةَ فِيكُمْ؟<، قَالُوا: الَّذِي لَا يَصْرَعُهُ الرِّجَالُ، قَالَ: >لَا, وَلَكِنَّهُ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: غصہ پی جانے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4779. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم لوگ زبردست پہلوان (بہت زیادہ پچھاڑنے والا) کسے کہتے ہو؟“ صحابہ نے کہا: جسے لوگ پچھاڑ نہ سکیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں پہلوان وہ ہے جو غصے کی حالت میں اپنے آپ کو قابو میں رکھے۔“


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَثْرَةِ الْغَضَبِ​)

حکم: صحیح

2020. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلِّمْنِي شَيْئًا وَلَا تُكْثِرْ عَلَيَّ لَعَلِّي أَعِيهِ قَالَ لَا تَغْضَبْ فَرَدَّدَ ذَلِكَ مِرَارًا كُلُّ ذَلِكَ يَقُولُ لَا تَغْضَبْ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَسُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأَبُو حَصِينٍ اسْمُهُ عُثْمَانُ بْنُ عَاصِمٍ الْأَسَدِيُّ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: زیادہ غصہ کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2020. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک آدمی نے آکرعرض کیا: مجھے کچھ سکھائیے لیکن زیادہ نہ بتائیے تاکہ میں اسے یاد رکھ سکوں، آپﷺ نے فرمایا: ’’غصہ مت کرو‘‘، وہ کئی باریہی سوال دہراتا رہا اورآپﷺ ہربار کہتے رہے ’’غصہ مت کرو‘‘ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابوسعید اورسلیمان بن صرد‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ مَا أَخْبَرَ النَّبِيُّ ﷺ أَصْحَاب...)

حکم: ضعیف

2191. حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ الْقُرَشِيُّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا صَلَاةَ الْعَصْرِ بِنَهَارٍ ثُمَّ قَامَ خَطِيبًا فَلَمْ يَدَعْ شَيْئًا يَكُونُ إِلَى قِيَامِ السَّاعَةِ إِلَّا أَخْبَرَنَا بِهِ حَفِظَهُ مَنْ حَفِظَهُ وَنَسِيَهُ مَنْ نَسِيَهُ وَكَانَ فِيمَا قَالَ إِنَّ الدُّنْيَا حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ وَإِنَّ اللَّهَ مُسْتَخْلِفُكُمْ فِيهَا فَنَاظِرٌ كَيْفَ تَعْمَلُونَ أَلَا فَاتَّقُوا الدُّنْيَا وَاتَّقُوا النِّسَاءَ ...

جامع ترمذی : كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں (باب: قیامت تک واقع ہونے والی چیزوں کے بارے میں نبی اکرمﷺ کی پیش گوئی​ )

مترجم: TrimziWriterName

2191. ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں: ایک دن رسول اللہﷺنے ہمیں عصرکچھ پہلے پڑھائی پھر خطبہ دینے کھڑے ہوئے، اورآپﷺ نے قیامت تک ہونے والی تمام چیزوں کے بارے میں ہمیں خبر دی، یاد رکھنے والوں نے اسے یاد رکھا اوربھولنے والے بھول گئے، آپﷺ نے جوباتیں بیان فرمائیں اس میں سے ایک بات یہ بھی تھی: ’’دنیا میٹھی اور سرسبزہے، اللہ تعالیٰ تمہیں اس میں خلیفہ بنائے گا۱؎ ، پھر دیکھے گا کہ تم کیسا عمل کرتے ہو؟ خبردار! دنیا سے اورعورتوں سے بچ کے رہو‘‘ ۲؎، آپﷺ نے یہ بھی فرمایا: ’’خبردار! حق جان لینے کے بعد کسی آدمی کو لوگوں کا خوف اسے بیان کرنے سے نہ روک ...