1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابٌ: كَيْفَ يُنْبَذُ إِلَى أَهْلِ العَهْدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3177. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: بَعَثَنِي أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فِيمَنْ يُؤَذِّنُ يَوْمَ النَّحْرِ بِمِنًى: «لاَ يَحُجُّ بَعْدَ العَامِ مُشْرِكٌ، وَلاَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ عُرْيَانٌ، وَيَوْمُ الحَجِّ الأَكْبَرِ يَوْمُ النَّحْرِ»، وَإِنَّمَا قِيلَ الأَكْبَرُ مِنْ أَجْلِ قَوْلِ النَّاسِ: الحَجُّ الأَصْغَرُ، فَنَبَذَ أَبُو بَكْرٍ إِلَى النَّاسِ فِي ذَلِكَ العَامِ، فَلَمْ يَحُجَّ عَامَ حَجَّةِ الوَدَاعِ الَّذِي حَجَّ فِيهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُشْرِكٌ...

Sahi-Bukhari : Jizyah and Mawaada'ah (Chapter: How to revoke a covenant )

مترجم: BukhariWriterName

3177. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ مجھے بھی حضرت ابو بکر ؓ نے ان لوگوں کے ساتھ روانہ کیا جنھوں نےمنیٰ کے مقام پر قربانی کے دن یہ اعلان کیاتھا کہ اس سال کے بعد کوئی مشرک حج نہیں کرے گا اور کوئی شخص ننگا ہوکر بیت اللہ کا طواف نہیں کرے گا اور حج اکبر کا دن دسویں ذی الحجہ کا دن ہے۔ اسے حج اکبر اس لیے کہا گیا کہ لوگ عمرے کو حج اصغر کہنے لگے تھے۔ حضرت ابو بکر ؓ نے اس سال مشرکین سے جو عہد وپیمان لیا تھا اسے واپس کردیا اور دوسرے سال حجۃ الوداع میں جب نبی کریم ﷺ نے حج کیا تو کوئی مشرک شریک نہ ہوا۔ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْإِمَامِ يَكُونُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْ...)

حکم: صحیح

2759. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي الْفَيْضِ، عَنْ سُلَيْمِ بْنِ عَامِرٍ -رَجُلٌ مِنْ حِمْيَرَ-، قَالَ: كَانَ بَيْنَ مُعَاوِيَةَ وَبَيْنَ الرُّومِ عَهْدٌ، وَكَانَ يَسِيرُ نَحْوَ بِلَادِهِمْ، حَتَّى إِذَا انْقَضَى الْعَهْدُ غَزَاهُمْ، فَجَاءَ رَجُلٌ عَلَى فَرَسٍ -أَوْ بِرْذَوْنٍ-، وَهُوَ يَقُولُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَفَاءٌ لَا غَدَرَ، فَنَظَرُوا، فَإِذَا عَمْرُو بْنُ عَبَسَةَ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ مُعَاوِيَةُ فَسَأَلَهُ؟ فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, يَقُولُ: >مَنْ كَانَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ قَوْمٍ عَهْدٌ، فَلَا يَشُدُّ عُقْ...

Abu-Daud : Jihad (Kitab Al-Jihad) (Chapter: Regarding There Being A Covenant Between The Imam And The Enemy, And He Advances Towards Them (To Attack) )

مترجم: DaudWriterName

2759. سیدنا سلیم بن عامر ؓ سے روایت ہے اور یہ قبیلہ حمیر سے تھے وہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا معاویہ ؓ اور رومیوں کے درمیان معاہدہ (صلح و امن) ہو چکا تھا اور (معاویہ ؓ ان ایام معاہدہ میں) ان کے علاقوں کی طرف کوچ کر رہے تھے تاکہ جونہی معاہدے کی مدت ختم ہو (اچانک) ان پر چڑھائی کر دیں، تو عربی گھوڑے یا ترکی گھوڑے پر سوار ایک شخص ان کی طرف آیا۔ ”وہ «الله اكبر، الله اكبر» وفاداری ہو، غدر نہیں، پکارتا آ رہا تھا۔ لوگوں نے دیکھا تو وہ صحابی رسول سیدنا عمرو بن عبسہ ؓ تھے۔ معاویہ ؓ نہ انہیں بلوایا اور پوچھا، تو انہوں نے کہا: میں نے...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْغَدْرِ​)

حکم: صحیح

1580. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الْفَيْضِ قَال سَمِعْتُ سُلَيْمَ بْنَ عَامِرٍ يَقُولُ كَانَ بَيْنَ مُعَاوِيَةَ وَبَيْنَ أَهْلِ الرُّومِ عَهْدٌ وَكَانَ يَسِيرُ فِي بِلَادِهِمْ حَتَّى إِذَا انْقَضَى الْعَهْدُ أَغَارَ عَلَيْهِمْ فَإِذَا رَجُلٌ عَلَى دَابَّةٍ أَوْ عَلَى فَرَسٍ وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُ أَكْبَرُ وَفَاءٌ لَا غَدْرٌ وَإِذَا هُوَ عَمْرُو بْنُ عَبَسَةَ فَسَأَلَهُ مُعَاوِيَةُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ كَانَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ قَوْمٍ عَهْدٌ فَلَا يَحُلَّنَّ عَهْدًا وَلَا يَشُد...

Tarimdhi : The Book on Military Expeditions (Chapter: What Has Been Related About Breaking Treaties )

مترجم: TrimziWriterName

1580. سلیم بن عامر کہتے ہیں: معاویہ ؓ اوراہل روم کے درمیان (کچھ مدت تک کے لیے) عہدوپیمان تھا، معاویہ ؓ ان کے شہروں میں جاتے تھے تاکہ جب عہد کی مدت تمام ہو تو ان پرحملہ کردیں، اچانک ایک آدمی کو اپنی سواری یا گھوڑے پر: اللہ اکبر! ’’تمہاری طرف سے ایفاء عہد ہوناچاہئے نہ کہ بدعہدی‘‘، کہتے ہوئے دیکھا وہ عمرو بن عبسہ ؓ تھے، تومعاویہ ؓ نے ان سے اس کے بارے میں پوچھا، توانہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ’’جس آدمی کے اورکسی قوم کے درمیان عہدوپیمان ہوتوجب تک اس کی مدت ختم نہ ہوجائے یا اس عہد کو ان تک برابری کے ساتھ واپس نہ ...